ہم نیوز کے پروگرام ”ہم دیکھیں گےمنصور علی خان کیساتھ” میں اسد قیصر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام کا مینڈیٹ ہے کہ وہ کس طرح کی لیڈرشپ چنتے ہیں، جب تک آئین پر تمام سیاسی جماعتیں عمل نہیں کریں گی ملک آگے نہیں بڑھے گا۔
انہوں نے کہا کہ جمعرات کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوگی، ان سے کچھ مشاورت کروں گا اور انہیں تجاویز اور ڈائریکشن بھی دو ں گا، ہم کسی صورت کمزور حکومت چلانے کے موڈ میں نہیں ہیں، اگر ہمیں اپنا مینڈیٹ واپس ملتا ہے تو پھر ہمیں حالات کے مطابق آگے بڑھنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کسی طور پر اپنی فوج کو کمزور دیکھنا نہیں چاہتے، تما م ادارو ں کو اپنی آئینی حدود میں رہنا چاہیے، ہماری کسی ملک اورادارے کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں، ہماری امریکیوں کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں لیکن ان کی پالیسی کو بدترین سمجھتے ہیں، ہم پوری دنیا کے ساتھ برابری کے تعلقات چاہتے ہیں۔
رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرت کے حوالے سے مجھے کوئی علم نہیں، اگر میرٹ پر فیصلے ہوئے تو بانی پی ٹی آئی دو مہینےمیں باہر آئیں گے۔
ہماری اگلے ہفتے مولانا فضل الرحما ن کے ساتھ میٹنگ ہوگی، ہم پہلے ایجنڈا سیٹ کریں گے، حکومت کی کوشش ہے کہ تحریک انصاف کو کسی طرح دہشتگرد تنظیم قراردیا جائے۔
اسد قیصر نے کہا کہ ہم صوابی میں بہت بڑا پاور شو کریں گے، ہم 5کو نہیں تو ہم 14اگست کو اسلام آباد میں بھی جلسہ کریں گے، ہمارا بغیر اجازت جلسہ کرنے کا کوئی پلان نہیں ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ پرویزالہیٰ سے میری بات ہوتی رہتی ہے اور سابق صدر مملکت عارف علوی اس وقت کراچی میں ہیں، ہم ان سے مسلسل رابطے میں ہیں ۔