ملک کے مختلف شہروں میں گرمی کی شدت میں اضافے کے بعد ہیٹ اسٹروک کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے جو کمزور قوت مدافعت کے افراد کیلئے بہت خطرناک ہے، تاہم اس پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
مذکورہ صورتحال میں ضروری ہے کہ ہر شہری کو چاہیے کہ جسمانی درجہ حرارت معمول پر رکھے خاص طور پر بڑی عمر کے افراد اور کم عمر بچوں کو دھوپ میں کم سے کم باہر نکلنا چاہیے۔
اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کیلئے سونف بہترین چیز ہے اس کا استعمال کئی بیماریوں میں معاون اور پیٹ کی گرمی میں بھی بہت کمی آجاتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ خواہ آپ اس کا شربت بنا کر پئیں یا سونف کا پانی پئیں، کسی بھی شکل میں سونف لیں تو ڈی ہائیڈریشن سمیت کئی طرح کی بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
سونف میں ٹھنڈک والی خصوصیات ہوتی ہیں، جس کی وجہ سے شدید گرمی میں جسم کو اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔
ٹھنڈی تاثیر والا سونف کا شربت پینے کے بعد اگر آپ گھر سے باہر نکلیں گے تو ہیٹ اسٹروک کا شکار ہونے سے محفوظ رہیں گے اور ڈی ہائیڈریشن بھی نہیں ہوگا۔
سونف میں وٹامنز، آئرن، فائبر، کیلشیم، زنک، پوٹاشیم اور میگنیشیم جیسے بہت سے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں۔
اس لیے سونف کا استعمال بہت فائدہ مند ہے۔ اس کے استعمال سے جسم کا درجہ حرارت ٹھیک رہتا ہے اور پانی کی کمی نہیں ہوتی۔ معدے کو بھی ٹھنڈا رکھتا ہے، یہ قوت مدافعت کو بہتر بنانے میں بھی مدد کرتا ہے۔
ہیٹ اسٹروک سے کیسے محفوظ رہا جائے؟
موسم گرما میں زیادہ سے زیادہ گھر میں یا کسی ٹھنڈی جگہ میں رہنے کو ترجیح دیں اگر باہر جانا ضروری ہو تو ہلکے پھلکے کپڑوں کا استعمال کریں جن کا رنگ گہرا نہ ہو، پانی ہر وقت اپنے ساتھ رکھیں۔
اس کے علاوہ زیادہ سے زیادہ پانی پینا عادت بنائیں یا کم از کم دن بھر میں 8 گلاس پانی، پھلوں کے جوس وغیرہ کا استعمال کریں کیونکہ شدید گرمی سے جسم میں نمک کی سطح کم ہوجاتی ہے۔
او آر ایس ملا پانی استعمال کریں تو زیادہ بہتر ہے تاکہ جسم میں نمکیات اور پانی کی کمی با آسانی پوری کی جاسکے۔
پیشاب کی رنگت کو نظر میں رکھیں، اگر اس کی رنگت گہری ہو تو یہ جسم میں پانی کی کمی کی ایک علامت ہے جبکہ ہلکا زرد یا شفاف رنگ جسم میں پانی کی مناسب مقدار کا عندیہ دیتا ہے۔