موجودہ دور میں نوجوان نسل نشے کی نئی لت میں مبتلا ہوگئی ہے، اب تمباکو نوشی کیلئے جدید ای سگریٹ کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
برطانیہ میں الیکٹرانک سگریٹ پینے کے باعث 17 سالہ لڑکی کائلہ کا پھیپھڑہ پھٹ گیا، جس کے بعد ڈاکٹروں نے 5 گھنٹے کا طویل آپریشن کیا۔
الیکٹرانک سگریٹ کو ای سگریٹ یا ویپر سگریٹ بھی کہا جاتا ہے، یہ بیٹری سے چلنے والی ایک ایسی ڈیوائس ہے جسے بالکل سگریٹ کی شکل دی گئی ہے۔
الیکٹرانک سگریٹ میں تمباکو نہیں ہوتا بلکہ نکوٹین اور دیگرلکوئیڈ کیمیکل موجود ہوتے ہیں جو کسی بھی طرح عام سگریٹ جیسی نہیں بلکہ اس کے نقصانات اور بھی زیادہ ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی برطانوی شہری مارک بلیتھ اس وقت حیران رہ گیا جب اس نے اپنی 17 سالہ بیٹی کائلہ کو مرگی کے دورے میں درد میں مبتلا دیکھا جس کے بعد لڑکی کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا تو پتہ چلا کہ اس کا پھیپھڑا الیکٹرانک سگریٹ کی وجہ سے پھٹ گیا ہے۔
برطانوی اخبار کے مطابق ڈاکٹروں نے اس کے والد کو بتایا کہ ان کی بیٹی کا ساڑھے 5 گھنٹے تک جاری رہنے والا ریسکیو آپریشن ہوا ہے۔ الیکٹرانک سگریٹ کی شدید تمباکو نوشی کے باعث پھیپھڑوں کا کچھ حصہ پنکچر ہونے کے بعد نکال لیا گیا ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق ضرورت سے زیادہ استعمال کی وجہ سے ہوا کا ایک چھوٹا سا چھالا پھٹ جاتا ہے جسے پلمونری بلب کہا جاتا ہے، پلمونری بلب کے پھٹنے کی وجہ سے اسے تقریباً فالج کا دورہ پڑا تھا۔
ڈاکٹروں کے اندازوں کے مطابق کائلہ ای سگریٹ کا استعمال کرتے ہوئے ایک ہفتے میں 400 سگریٹ کے برابر سگریٹ پیتی تھی۔
لڑکی کے والد نے کہا کہ جو ہوا اس نے مجھے خوفزدہ کردیا۔ میں ایک چھوٹے بچے کی طرح رونے لگا۔ میز پر اس کی نظر نے مجھے پھاڑ دیا۔ آپریشن کے دوران اسے مرگی کا دورہ بھی پڑا۔ میں نے سوچا کہ میں نے اپنی بیٹی کھو دی ہے۔ مجھے امید ہے کہ ہر کوئی تمباکو نوشی بند کردے گا۔ اس سگریٹ کا کوئی فائدہ نہیں۔
’’ایکشن آن سموکنگ اینڈ ہیلتھ‘‘ کے مطابق ای سگریٹ کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور ان لوگوں کی تعداد جو کہتے ہیں کہ انہوں نے انہیں آزمایا ہے 2023 میں تقریباً 20 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔