0

شوگر ملز ایسوسی ایشن نے حکومت کے سامنے شرائط رکھ دیں

لاہور: پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (پنجاب زون) نے اگلا کرشنگ سیزن شروع کرنے کے لیے حکومت کے سامنے مختلف شرائط رکھ دیں۔

پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں پنجاب کی شوگر ملوں کے تمام اراکین نے شرکت کی۔ ترجمان کے مطابق شوگر ملیں اس وقت تک نہیں چلیں گی۔ جب تک شوگر ملوں کے پاس موجود چینی کا اسٹاک ختم نہیں ہو جاتا۔

انہوں نے کہا کہ شوگر انڈسٹری پچھلے کافی مہینوں سے فاضل چینی کے 15 لاکھ ٹن اسٹاک برآمد کرنے کی اجازت مانگ رہی ہے۔ جس میں سے حکومت نے تقریباً ڈھائی لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی ہے۔

شوگر ملز کے اراکین نے کہا کہ اتنی سخت ریگولیشن میں کرشنگ سیزن شروع کرنا نا قابل عمل ہے۔

مکمل اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ اگلا کرشنگ سیزن تب تک نہیں شروع ہو گا۔ جب تک شوگر انڈسٹری صوبائی اور فیڈرل کی سطح پر مکمل طور پر ڈی ریگولیٹ نہیں کی جاتی۔ اسے گندم، چاول اور مکئی کی فصلوں کی طرح فری مارکیٹ کی سہولت نہیں مل جاتی۔

یہ بھی پڑھیں: 

تمام اراکین نے متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا کہ جب تک چینی کا باقی 12.5 لاکھ ٹن سرپلس اسٹاک ملوں کے گوداموں میں موجود ہے۔ شوگر انڈسٹری ملیں نہیں چلا پائے گی۔

یہ سب اقدامات کاشتکاروں کے حق کے لیے اٹھائے جا رہے ہیں۔ اس اسٹاک کی موجودگی کے ساتھ اگلا کرشنگ سیزن شروع کرنے سے کاشتکاروں کی رقوم پھنس جائیں گی۔ اس کے علاوہ مارکیٹ میں چینی کی فروخت بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔

ترجمان نے کہا کہ شوگر انڈسٹری ملک کی واحد انڈسٹری ہے۔ جو بغیر کسی حکومتی سبسڈی کے اور نیشنل گِرڈ پر بوجھ بنے بغیر ملک کی ترقی وخوشحالی کے لیے کثیر زرِمبادلہ حکومتی خزانے میں جمع کرانے کی شکل میں اپنا کردار بخوبی ادا کرتی چلی آ رہی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply