ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر عون عباس بپی کے نکتہ اعتراض کے جواب میں سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں، یہ سب قیاس آرائیاں ہیں کہ ججوں کی عمر کی حد میں کوئی توسیع کی جا رہی ہے یا کوئی نئی قانون سازی آ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب اس طرح کی کوئی قانون سازی آئے گی ایوان میں تو ظاہر ہے کہ ہمارے فاضل ممبران کو حق ہو گا کہ وہ اس کی حمایت کریں یا مخالفت کریں لیکن فی الحال اس طرح کوئی چیز نہیں ہے۔ نہ ہی اس طرح کی ہمیں کوئی پیش بینی کرنی چاہئے جس سے غلط فہمیاں پھیلیں اور میڈیا پر ایک خوامخواہ کی بحث شروع ہو جائے۔
یہ بھی پڑھیں:
عرفان صدیقی نے کہا کہ دوسری بات ججوں کی تکریم کے حوالے سے ہے، ہم ان کے ساتھ ہیں۔ کسی جج کے خلاف اگر کوئی تضحیک آمیز پروپیگنڈا کیا جاتا ہے اس کے کنڈکٹ، فیملی اور بیک گراؤنڈ کے بارے میں کوئی بات کی جاتی ہے تو ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔