رؤف حسن نے ہم نیوز کے پروگرام ”پاکستان ٹونائٹ ود سید ثمر عباس” میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے جنرل سیکریٹری کا فیصلہ خود سابق چیئرمین پی ٹی آئی کریں گے، عمرایوب نے اپنے استعفے میں وجوہات بیان کی ہیں کہ وہ 2 عہدے نہیں رکھ سکتے لیکن عمر ایوب کے استعفے سے متعلق جو بھی فیصلہ ہو گا وہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی خو د فیصلہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے سختی سے کہا تھا کہ پارٹی میں کوئی گروپنگ نہیں ہونی چاہئے، اور پارٹی میں کوئی گروپنگ نہیں ہے ، گروپنگ کے حوالے سے چلنے والی تمام خبروں کی تردید کرتے ہیں۔ میری پارٹی کے ساتھ جو ایسوسی ایشن ہے وہ ساری دنیا کو پتہ ہے۔
رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ فواد چودھری جیسے لوگ چھوٹے ہیں،ہم ان جیسے چھوٹے نہیں ہو سکتے،فواد چودھر ی سراسر جھوٹ بول رہے ہیں،پی ٹی آئی کی طرف سے بڑا واضح ہے جنہوں نے پارٹی کو مشکل وقت میں چھوڑا تھا ان کیلئے تحریک انصاف میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
انہوں نے پاکستان تحریک انصاف مذاکرات پر یقین رکھتی ہے اور ہم چاہتے ہیں مذاکرات ہوں لیکن مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم سے کسی قسم کی کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔ محمود خان اچکزئی کسی سکو خود سے انگیج کرناچاہتے ہیں تو ضرور کریں۔
ترجمان تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو 4کیسز میں سزا ہوئی تھی جن میں سے 3میں میں ضمانت ہوچکی ہے، ہم پر امید ہیں کہ عدت کے کیس میں ہمیں ہائیکورٹ سے جلد ریلیف ملے گا۔
رؤف حسن نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ شیرافضل مروت پارٹی کے ممبر ہیں ، میں ان کے ٹویٹ سے اتفاق نہیں کرتا۔