0

یونیسیف اور برٹش کونسل کے تعاون سے قومی کانفرنس برائے تعلیم کا انعقاد

اسلام آباد: قومی کمیشن برائے وقار نسواں (NCSW) نے یونیسیف اور برٹش کونسل کے تعاون سے قومی کانفرنس برائے تعلیم کا انعقاد کیا گیا۔

یہ تقریب NCSW کے خواتین کے قومی ایجنڈے ‘اگلا افق’ کے تحت ایک کلیدی اقدام تھا۔ جس میں حکومت پاکستان کے تعلیمی ایمرجنسی کے اعلان کے مطابق پورے پاکستان میں خواتین اور لڑکیوں کو درپیش تعلیمی مسائل اور چیلنجز کو دور کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

چیئرپرسن این سی ایس ڈبلیو نیلوفر بختیار نے کانفرنس کا آغاز ایک کال ٹو ایکشن کے ساتھ کیا۔ جس میں جامع اور مساوی تعلیم کی اہم ضرورت کو اجاگر کیا گیا۔

سیکرٹری وزارت تعلیم محی الدین وانی نے پاکستان میں خواتین اور لڑکیوں کے تعلیمی منظرنامے کو بڑھانے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔

کانفرنس میں صوبائی وزارتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ان کی موجودگی نے علاقائی تعلیمی چیلنجوں سے نمٹنے اور خواتین اور لڑکیوں کو بااختیار بنانے میں تعاون کے اجتماعی عزم کو اجاگر کیا۔

یہ بھی پڑھیں: 

یونیسیف کی ڈپٹی کنٹری نمائندہ ڈاکٹر انوسا کبور اور برٹش کونسل کے کنٹری ڈائریکٹر جیمز ہیمپسن نے تعلیم کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر محمد یحییٰ اور دیگر معزز مہمانوں نے خواتین اور لڑکیوں کے لیے تعلیمی مواقع کو آگے بڑھانے کے لیے اپنی بصیرت کا اظہار کیا۔

تعلیم کے نام اس شام کا ستارہ معروف اداکار حمزہ علی عباسی تھے جنہوں نے پاکستان کی خواتین کی تعلیم کے سفیر رہنے کا عہد کیا اور رویوں میں مثبت بدلاؤ کی بات کی۔

کانفرنس میں خواتین اور ان کی تعلیم سے متعلق چار اہم موضوعات پر ورکنگ گروپ سیشنز شامل تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply