0

مطالبات نہ مانے گئے تو ڈی چوک جائیں گے، پارلیمنٹ کا آپشن بھی موجود ہے، حافظ نعیم الرحمان

راولپنڈی: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ اگر ہمارے مطالبات نہیں مانے گئے تو ہم ڈی چوک جائیں گے۔ پارلیمنٹ ہاؤس بھی جا سکتے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے دھرنے کے موقع پر کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دھرنے میں موجود تمام نوجوانوں، ماؤں اور بہنوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ یہ دھرنا 2 یا 3 دن کا دھرنا نہیں بلکہ ایک سے 2 مہینے کا بھی ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے ہمارے مطالبات نہ مانے تو یہ دھرنا جاری رہے گا۔ ہم حق لینے کے لیے آئے ہیں اور ہم 25 کروڑعوام کا حق لینے آئے ہیں۔ یہ دھرنا مایوسی کو ختم کر دے گا اور یقین کا چراغ جلائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: 

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 99 فیصد لوگ اس دھرنے سے امید لگائے بیٹھے ہیں۔ خیبر پختونخوا ور بلوچستان کے لوگوں کو امن چاہیئے جبکہ اپر سندھ میں اس وقت ڈاکوؤں کا راج ہے۔ کچے کے ڈاکو لوگوں کو اغوا کر رہے ہیں اور بڑے بڑے سردار ان ڈاکوؤں کی سرپرستی کر رہے ہیں۔ سندھ حکومت 16 سال سے لگاتار حکومت میں ہے اور سندھ کے لوگ محفوظ نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں معاشی دہشتگردی اور اسٹریٹ کرائم ہے۔ کے الیکٹرک مافیا کا راج ہے اور لوٹ مار ہے۔ کراچی کی صنعتوں کو یوٹیلیز نہیں مل رہی ہیں۔ یہ دھرنا سب کی امیدوں کا مرکز ہے اور پورے قومی ایجنڈے کے ساتھ ہم گھر گھر جائیں گے۔ اب جماعت اسلامی پاکستان کی سب سے بڑی مضبوط جماعت بن کرابھرے گی۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ دھرنا یہاں ہو رہا ہے لیکن پاکستان کا چپہ چپہ آپ سے امید لگا کر بیٹھا ہے۔ حکومت نے چاروں طرف کنٹینر لگا کر راستہ بند کر دیا ہے۔ دھرنا بھی ساتھ چلے گا اور مذاکرات بھی جاری رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عوام سے کہہ رہا ہوں اتوار کو یہاں تاریخی جلسہ عام ہو گا۔ حکومت صرف اقتدار بچانے میں لگی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply