0

بجلی بلوں میں اضافے کا معاملہ،عوامی امنگوں کی ترجمانی کردی گئی

آل پاکستان انجمن تاجران نے بجلی بلوں میں اضافے کے خلاف یکم جولائی کو ملک بھر میں احتجاج کی کال دیتے ہوئے وفاقی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ 30 جون تک اضافی ٹیکسز ختم نہیں کیے گئے تو تاجر اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے تمام مراکز کے تاجر موجود ہیں ۔حکومت نے بجلی کے بلوں کا ظلم کیا ۔اس کے خلاف احتجاج کا اعلان کرنے جا رہے ہیں۔

200یونٹ کا بل کچھ،اس سے زائد یونٹ کا بل اور ہے۔وزیراعظم صاحب حکومت نہیں ہوتی تو چھوڑ دیجیے،آئی پی پی کمپنیاں حکومتی بڑوں کی ہیں۔

ڈالروں میں آئی پی پی کو ادائیگی ہورہی ہے ۔48ہزار میگا واٹ کی ادائیگی ہورہی ہے۔ضرورت ہمارے 20 ہزار میگاواٹ کے قریب ہے ۔21فیصد بجلی پر سیلز ٹیکس آ رہا ہے۔16 فیصد انکم ٹیکس وصول کیا کیا جا رہا ہے ۔اس کے علاؤہ بھی ٹیکس لئے جا رہے ہیں ۔

یکم جولائی کو ملک بھر میں تاجر احتجاج کریں،عوام بھی اس میں ہمارا ساتھ دے ،یکم جولائی کو ہر سطح پر ہر سڑک پر احتجاج ہوگا۔یکم جولائی سے پہلے حکومت اپنا ظلم واپس لے۔حکومت اپنے اخراجات واپس لینے کو تیار نہیں۔

سرکاری ملازم کو تنخواہ ہمارے ٹیکس سے ملتی ہے،1700ہزار ارب روپے تاجر ٹیکس دیتے ہیں،ایک وزیر نے کہا کہ 6ہزار ارب ایف بی آر کھا جاتی ہے۔

ممبران اسمبلی،وزیر مشیر پر کروڑوں کی گاڑیاں ہیں،ڈی سی اور اے سی کو کروڑوں کی گاڑیاں دی جاتی ہیں۔ان لوگوں کو چھوٹی گاڑیاں دی جائے ۔

پاکستان میں کشمیر والی حالت ہوگئی ہے،لوگ بجلی کے بل جمع کرانے سے انکاری ہیں،ہر ایکڑ پر حکومت 20ہزار روپے ٹیکس لے رہی ہے۔

10 فیصد ٹیکس لینے کے لئے ایف بی آر رکھا ہوا ہے ۔وزیراعظم کو بجلی کے بلوں میں ظلم واپس لینا ہوگا۔کئی بار جیل کاٹی اور کئی بار 144کاٹا۔یہ تباہی حکومت ہے،ان کو روکیں گے۔بجٹ میں ہم ذلیل ہوئے ریلیف کوئی نہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply