اسلام آباد: ملک کی میڈیسن مارکیٹوں میں اہم ادویات کیسے ناپید ہوئیں؟ ڈریپ نے اس سلسلے میں تحقیقات کا فیصلہ کرتے ہوئے صوبائی دفاتر کو ہنگامہ مراسلہ جاری کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ملک کی میڈیسن مارکیٹوں کے سرویلنس کا فیصلہ کیا ہے، سی ای او ڈریپ کی ہدایت پر صوبائی دفاتر کو ہنگامی مراسلہ ارسال کرتے ہوئے ہدایت کی گئی ہے کہ جان بچانے والی ادویات کی دستیابی کے لیے مارکیٹوں کی نگرانی کی جائے۔
ذرائع کے مطابق ڈریپ کی صوبائی ٹیموں کو میڈیسن مارکیٹ کے سروے کا حکم جاری ہوا ہے، ملک بھر کی میڈیسن مارکیٹوں میں ہنگامی بنیاد پر سروے کیے جائیں گے، اور اہم ادویات کے ناپید ہونے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔
مراسلے میں صوبائی دفاتر کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تین روز میں ناپید ادویات کی تفصیلی آن لائن رپورٹ فراہم کریں، ڈریپ سرویلنس ٹیمیں ناپید ادویات کی آن لائن انفرادی رپورٹنگ کریں گی، ناپید ادویات کے متبادل برانڈز کی رپورٹنگ بھی کی جائے گی۔
ڈریپ کے مطابق جان بچانے والی ادویات کی دستیابی یقینی بنانے کے لیے ایک کمیٹی قائم کی گئی تھی، جسے مختلف ادویات کی قلت کی شکایات موصول ہوئی تھیں، جن میں مختلف برانڈز کے انہیلرز اور اینٹی الرجی ادویات شامل ہیں۔ ڈریپ کا کہنا ہے کہ ادویات قلت دور کرنے کے لیے اس کا دوا سازوں اور امپورٹرز سے رابطہ ہے۔
سی ای او ڈریپ ڈاکٹر عاصم رؤف نے اس حوالے سے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مارکیٹ سروے سے ادویات قلت کی اصل صورت حال واضح ہوگی، اہم ادویات کی دستیابی کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں گے، ملک میں معیاری ادویات کی مقررہ قیمت پر دستیابی ان کی ترجیح ہے۔
انھوں نے کہا فیلڈ ٹیمیں اہم ادویات کی دستیابی ہر صورت یقینی بنائیں گے، ادویات کی سپلائی چین متاثر ہونے سے وقتی قلت پیدا ہوتی ہے، تاہم ادویات کی ذخیرہ اندوزی کر کے مصنوعی قلت پیدا کی جاتی ہے، تاکہ ناجائز منافع خوری کی جائے، ایسے عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا۔