پیپلز پارٹی رہنما نے اپنے ایک حالیہ بیان میں تحریک انصاف اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان مذاکرات کی خبروں پر اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک طرف اداروں کے خلاف مہم چلا رہی ہے، دوسری طرف منتیں ترلے کر رہی ہے۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ پچھلے ڈیڑھ سال سے پی ٹی آئی کا ہر گروہ ڈیل کی درخواستیں دے رہا ہے۔ اداروں کے خلاف مہم چلانے والے کس منہ سے اداروں سے مذاکرات کی بات کر رہے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے پہلے اداروں کے خلاف مہم چلائی اور اب ان کو سیاست میں دھکیل کر متنازعہ بنانا چاہتی ہے۔ شہریار آفریدی کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ کیسے عوام کو بے وقوف بنا کر اداروں سے لڑواتے ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے حالیہ بیان پر ردِعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا وزیراعلیٰ دہشتگردوں کی طرح اسلام آباد پر چڑہائی کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ قبضے کی دھمکی سے ثابت ہوگیا کہ وزیر اعلیٰ کے عزائم دہشتگردانہ ہیں۔
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی والے پہلے سوشل میڈیا پر دہشتگردی کرتے رہے، اب دارالخلافہ میں دہشتگردی کی باتیں کر رہے ہیں۔ داخلی گروہ بندی کا شکار پی ٹی آئی کے اندر ہر گروہ کا اپنا بیانیہ ہے۔