0

پنجاب میں شیروں کو ریگولیٹ کرنے کیلئے ڈیکلریشن مہم کا آغاز

پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ شیر، چیتا، جگوار اور تیندوا کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ڈیکلریشن مہم کا آغاز کر دیا گیا۔

پہلے مرحلے میں صوبے بھر میں بڑی بلیوں کو رکھنے والے افراد کو 30 دن کے اندر انہیں ڈیکلیئر کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے اس حوالے سے محکمہ وائلڈ لائف پنجاب نے ایک عوامی نوٹس بھی جاری کر دیا ہے۔

بڑی بلیوں کے مالکان کیلئے لازم ہوگا کہ وہ درج ذیل تفصیلات محکمہ وائلڈ لائف کو فراہم کریں، جانور کی عمر، رکھے جانے کی جگہ کی لوکیشن، نسل اور تعداد کی تفصیلات فراہم کرنے والے افراد کی سہولت کیلئے ”پاس ایپ“ متعارف کروا دی ہے۔

ڈیکلریشن پروسیس مکمل ہونے کے بعد بڑی بلیوں (شیر، چیتا، تیندوا، جگوار) کی نجی ملکیت اور ریگولیشن کا باقاعدہ آغاز ہوگا۔ اس عمل سے عوامی تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا، بڑی بلیوں کی فلاح و بہبود کو بہتر بنایا جائے گا۔

غیرقانونی تجارت اورعوامی نمائش جیسے مسائل کا خاتمہ ممکن ہوگا، عالمی قوانین کے مطابق ریگولیشن کے لئے پنجاب حکومت نے بڑی بلیوں کو عالمی قوانین اور معیارات کے مطابق ریگولیٹ کرنے کے لیے 1974 ؤائلڈ لائف ایکٹ میں ترامیم کی ہیں۔

بڑی بلیوں کو شیڈول ٹو میں شامل کر دیا گیا ہے، جس کے تحت ان جانوروں کو رکھنے والے افراد کو محکمہ وائلڈ لائف پنجاب سے لائسنس لینا لازمی ہوگا۔ بغیر لائسنس افراد کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں گے۔

یہ جرم ناقابل ضمانت ہوگا اور اس کی سزا 7 سال قید اور بھاری جرمانہ ہوگی، غیر قانونی طور پر رکھی گئی بڑی بلیوں کو ضبط کر لیا جائے گا، لائسنس ان افراد کو جاری کیا جائے گا جو شرائط اور ضروریات پر پورا اتریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply