رکن قومی اسمبلی فاروق ستار کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس ہوا ، جس میں پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے سیکرٹری نجکاری ڈویژن جواد پال نے بریفنگ دی۔
سیکرٹری نجکاری ڈویژن جواد پال نے بریفنگ میں بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری یکم اکتوبر کو کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پی آئی اے کی نجکاری کیلئے جانچ پڑتال کا پراسس ستمبر میں مکمل ہو جائے گا۔
دوران اجلاس بریفنگ میں بتایا گیا کہ پی آئی اے نے گزشتہ 8 برسوں میں 5 سو ارب روپے کا نقصان کیا، گزشتہ مالی سال پی آئی اے نے 80 ارب روپے کا نقصان کیا ہے، پی آئی اے کے ذمہ مجموعی طور پر 825 ارب روپے کی ادائیگیاں ہیں۔
نجکاری ڈویژن حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری میں کسی بین الاقوامی کمپنی نے حصہ نہیں لیا، اس پر کمیٹی رکن سحر کامران نے کہا عالمی کمپنیاں سرمایہ کاری نہیں کر رہیں تو ایس آئی ایف سی کو بند کر دینا چاہئے۔
دوران اجلاس سیکرٹری نجکاری ڈویژن جواد پال کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے ملازمین کو نجکاری کے تین سال کے دوران ملازمت پر رکھنے کی تجویز ہے، نجکاری کے تین سال بعد ملازمین کو پیکیج دے کر ریٹائرڈ کیا جا سکے گا۔