جسٹس طارق سلیم شیخ نے 11 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدت پوری ہونے سے پہلے اس کی بہن سے شادی کرنا دو بہنوں کوبیک وقت نکاح میں رکھنے کے مترادف ہے۔
فیصلے میں مزید بتایا گیا ہے کہ شریعت کے مطابق ایک شخص دوسگی بہنوں کوبیک وقت نکاح میں نہیں رکھ سکتا، علما متفق ہیں کہ پہلی بیوی کی عدت مکمل ہونے سے قبل اس کی بہن سے شادی نہیں ہوسکتی۔
لاہور ہائی کورٹ نے فیصلے میں لکھا کہ کوئی بھی اپنی پہلی بیوی کی عدت مکمل ہونیکے بعد اس کی دوسری بہن سے شادی کرسکتا ہے، پہلی بیوی کی عدت مکمل ہونے سے قبل اس کی بہن سے شادی فاسد تسلیم کی جائے گی۔
فیصلے کے مطابق ایسا نکاح دو بہنوں کو ایک ہی وقت میں نکاح میں رکھنے کے مترادف ہے، اگر میاں بیوی ایسی شادی کو ختم نہیں کرتے تو قاضی کی ذمہ داری ہے کہ ان کی شادی ختم کرے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار مصور حسین نے عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے رجوع کیا۔