وزیراعظم شہباز شریف خیبرپختونخوا کے شہر ایبٹ آباد میں گزشتہ ہفتے دہشت گرد حملے میں شہید ہونے والے اہلکار کے گھر گئے اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر سمگلنگ کا خاتمہ ضروری ہے۔ شہباز شریف نے خیبرپختونخوا کے شہر ایبٹ آباد میں شہید کسٹمز انسپکٹر حسنین علی ترمذی کی رہائش گاہ پر اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے شہید کی قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم نے گفتگو کرتے ہوئے سمگلنگ کی روک تھام کے لیے بھرپور کارروائی کی ہدایت کی، چیئرمین ایف بی آر، متعلقہ ایجنسیز کے افسران موجود ہیں، محسن نقوی سمگلنگ کی روک تھام کے لیے یکسو ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر سمگلنگ کا خاتمہ ضروری ہے، سمگلنگ کا خاتمہ کیے بغیر معیشت مستحکم نہیں ہو سکتی، اس کی روک تھام کے لیے تمام صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ شہید کسٹمز انسپکٹر کے اہلخانہ کیلئے اڑھائی کروڑ روپے کا چیک دے رہے ہیں، شہید کسٹم انسپکٹر کے اہلخانہ کیلئے ڈیرھ کروڑ روپیگھر کیلئے ہے، ڈیرھ کروڑ سے اہل خانہ گھر خریدیں یا نہ خریدیں ان کی مرضی ہے، ایک کروڑ روپے گزارہ الانس کے طور پر دے رہے ہیں، یہی شہدا کا پیکیج وفاق کا ہوگا، یہ کوئی احسان نہیں شہدا کے اہلخانہ کا حق ہے۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ سمگلنگ کی روک تھام میں آرمی چیف کی معاونت پر شکر گزار ہوں، شہید انسپکٹر حسنین ترمذی پر فخر ہے، چند روز قبل بھی ڈی آئی خان واقعات میں 8 شہادتیں ہوئیں، عظیم سپوت جان ہتھیلی پر رکھ کر دشمنوں کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ سمگلنگ کے خلاف کسی بھی کارروائی سے گریز نہیں کریں گے، اس کا خاتمہ کر کے اربوں ڈالر بچائیں گے۔واضح تین روز قبل ڈیرہ اسماعیل خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے کسٹم کے 3 اہلکار شہید اور 4 زخمی ہوگئے تھے۔