ہم نیوز کے پروگرام ”پاکستان ٹونائٹ ود سید ثمر عباس” میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری نظر وقت پر نہیں ایک ویژن پر ہے ، پاکستان میں آئین و قانون کی حکمرانی کا ویژن لے کر چل رہے ہیں ، ہم آئین و قانون کے تقاضوں کے مطابق کام کر رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی آئین و قانون کے مطابق باہر آئیں گے ، جیسے یہ 4مقدمے ختم ہوئے ہیں باقی بھی ختم ہو جائیں گے ، ہم آئینی و قانونی طریقے سے جو کر سکے وہ کریں گے ۔
اگر ملک کو آگے جانا ہے تو آئین کی حکمرانی بہت ضروری ہے ، مجھ پر حملے کا فالو اپ نہیں دیا گیا، میں نے ایف آئی آر کرائی، میرا سوال یہ ہے کہ ابھی تک حملہ آوروں کو کیوں نہیں پکڑا گیا؟۔ شہر میں تمام کیمروں کے شواہد موجود ہیں، اس کے باوجود 4افراد ابھی تک کیوں نہیں پکڑے گئے۔ ہم کمپرومائز نہیں کریں گے، اپنی کاوشیں جاری رکھیں گے۔
پی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ مولانا کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے ، اسپیسیفک طے ہونی ہے ، مولانا فضل الرحمان کے بھی تحفظات ہیں ہمارے بھی ہیں ۔
ہم نے اسمبلی سے استعفے دیئے ضمنی الیکشن ہونے چاہئے تھے کیوں نہیں ہوئے، سابق چیئرمین پی ٹی آئی مقدمات میں بری ہو رہے ہیں، ہمارا مشن آئین اور جمہور کو بحال کرنا ہے، انہوں نے حسن کا دعویٰ کیا ہے کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی بہت جلد باہر آئیں گے۔