0

سرکاری اسپتالوں میں اینستھیزیا کے ڈاکٹرز کی قلت نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

کراچی: شہر قائد کے سرکاری اسپتالوں میں اینستھیزیا کے ڈاکٹرز کی قلت نے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے سرکاری اسپتالوں میں اینستھیٹسٹس کی عدم دستیابی کی وجہ سے اہم آپریشنز میں تعطل معمول بننے لگا ہے، معمولی سرجری کروانا بھی مریضوں کے لیے کڑا امتحان بن گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بروقت آپریشن نہ ہونے کی وجہ سے سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کی زندگیاں داؤ پرلگ گئی ہیں، معمولی آپریشن کے لیے بھی مریضوں کو ایک سال کا وقت دیا جا رہا ہے۔

اینستھیزیا دینے والے ڈاکٹرز سرجری کے دوران مریضوں کی سانس اور دل کی دھڑکن کی نگرانی کرتے ہیں، مریض کو سرجری کے دوران آکسیجن کی فراہمی کی ذمہ داری بھی اینستھیٹسٹس کی ہوتی ہے۔

جناح پوسٹ میڈیکل سینٹر کے سربراہ پروفیسر شاہد رسول کے مطابق 2012 سے جناح اسپتال میں اینستھیٹک ڈاکٹرز کی کوئی نئی بھرتی نہیں ہوئی، اینستھیزیا کے تین آر ایم اوز، ایک اسسٹنٹ پروفیسر اور 30 سے 40 پوسٹ گریجویٹس شامل ہیں، جناح اسپتال کے اینستھیزیا ڈیپارٹمنٹ میں کوئی پروفیسر اور ایسوسی ایٹ پروفیسر دستیاب نہیں۔

پروفیسر شاہد رسول نے بتایا کہ جناح میں اینستھیزیا کا ایک پروفیسر، 2 ایسوسی ایٹ پروفیسر اور 4 سے 6 اسسٹنٹ پروفیسرز کی ضرورت ہے، اینستھیٹسٹس کی قلت کے باعث پِتے کے معمولی آپریشن کے لیے بھی سال کا وقت دینا پڑ رہا ہے۔

ایم ایس سول اسپتال ڈاکٹر خالد بخاری کا بھی کہنا ہے کہ سول اسپتال میں گریڈ 19 کے سینئر اینستھیٹسٹ کی 5 آسامیوں میں سے 3 خالی ہیں، 18 گریڈ کے اینستھیٹسٹ کی 20 آسامیوں میں 7 خالی ہیں، گریڈ 17 کے اسسٹنٹ اینستھیٹسٹ کی 17 آسامیاں خالی ہیں، اینستھیٹسٹس کی کمی کے سبب آپریشن ملتوی ہو رہے ہیں۔

ایم ایس عباسی شہید اسپتال ڈاکٹر جاوید نے بتایا کہ عباسی شہید اسپتال کے اینستھیزیا ڈیپارنمنٹ میں ایک سینئر ریذیڈنٹ ڈاکٹر، 8 آر ایم اوز اور ایک پی جی ہے، جب کہ ایک پروفیسر، 2 ایسوسی ایٹ پروفیسرز، 2 اسسٹنٹ پروفیسرز، 14 سے 16 آر ایم اوز ہونے چاہئیں، اینستھیزیا کے ڈاکٹروں کی کمی کی وجہ سے آپریشنز متاثر ہو رہے ہیں، اور اینستھیزیا ڈیپارٹمنٹ میں 2012 سے کوئی بھرتی نہیں ہوئی ہے۔

Comments

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply