اسپیکر قومی اسمبلی محمد احمد خان نے کہا ہے کہ ہاؤس نے 6 ایکڑ تک گندم خریدنے کی پالیسی کو مسترد کیا ہے، اگر ان سےسے گندم خریدیں گے تو باقی کسانوں کا کون پرسان حال ہوگا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ یہ بتائیں کہ گندم امپورٹ کیسے ہوئی اور کیوں کی گئی؟ یہاں پر کسان دھکے کھا رہا ہے،ہم اگر ان کا خیال نہیں رکھیں گے تو کون رکھے گا۔اور ہم ہی ان کا خیال رکھیں گے۔
اسپیکر محمد احمد خان نے مجتبیٰ شجاع اور بلال یاسین سمیت3 ارکان پرمشتمل گندم خریداری کی کمیٹی بنا کر پنجاب اسمبلی کا اجلاس کل صبح 9 بجے تک ملتوی کر دیا۔
دوسری جانب پنجاب میں گندم کی فصل کٹ کر منڈیوں میں پہنچنا شروع ہوگئی تاہم کم قیمت پر فروخت نے کسانوں کو پریشان کردیا ہے۔ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت کی طرف سے گندم کی خریداری نہ ہونے کی وجہ سے سرکاری ریٹ سے بھی کم قیمت پر گندم فروخت ہونے لگی ہے۔
اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سکیورٹی رانا تنویر حسین نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ گندم کی امپورٹ نگران حکومت کے دور میں ہوئی،اس پر وزیراعظم نے انکوائری کا حکم دیا ہے۔
وفاقی وزیرکا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے فی الفور گندم خریداری نہ کرنے کی وجہ نمی ہے۔