0

شہباز حکومت کو نواز شریف کی سپورٹ حاصل، پارٹی صدر بننا چاہیں تو بن سکتے ہیں

سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ نواز شریف پارٹی صدر بننا چاہتے ہیں تو وہ بن سکتے ہیں، جہاں جہاں پارٹی کو ضرورت پڑے گی وہاں نئے لوگوں کو سامنے لائیں گے۔

سوشل میڈیا پر دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف ملک کی خاطر کل بھی عمران خان سے مذاکرات کے لیے آمادہ تھے اور آج بھی ہیں۔ اس وقت بھی بات کی جب 2014 میں 126 دن کا دھرنا دیا گیا اور پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر دہشت گرد حملہ ہوا تھا۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف اداروں کے چیف صاحبان کی مدت ملازمت میں ایکسٹینشن کے حق میں نہیں۔ جنرل باجوہ کی یہ بات درست ہے کہ انہوں نے نواز شریف کو لندن نہیں بجھوایا تھا۔
لیگی رہنما نے کہا کہ نواز شریف ہر سطح پر وزیرِاعظم شہباز شریف کی حکومت کو 100 فیصد سپورٹ کر رہے ہیں۔ وہ پارٹی کو سیاسی اور تںظیمی طور پر از سر نو استوار کرنے کے خواہاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان سمجھنے والی چیز نہیں، انہیں اللہ ہی سمجھائے گا۔ عمران خان کی اپنی عوامی پذیرائی زیرو ہے لیکن انہیں بس مزاحمت اور مظلومیت کا ووٹ ملا ہے لیکن عمران خان کی وہ مزاحمت نہیں جو ان کی جماعت کی رہی ہے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ نواز شریف نے 32 سال مزاحمت کی سیاست کی ہے۔ میں نے ایک لمحے کے لیے بھی نواز شریف کو مزاحمتی بیانیے سے پیچھیے ہٹتے نہیں دیکھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply