0

اوورسیز سیکرٹری نے پاکستانیوں کیلئے ویزا مسائل کے دعوؤں کی تردید کر دی

اسلام آباد: اوورسیز سیکرٹری نے پاکستانیوں کے لیے ویزا مسائل کے دعوؤں کی تردید کر دی۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اوورسیز پاکستانیز کا اجلاس سینیٹر ذیشان خانزادہ کی زیرصدارت ہوا۔ جس میں دبئی جانے والے پاکستانیوں کو درپیش مسائل اور اوورسیز پاکستانیوں کے دیگر مسائل پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔

اجلاس کے دوران چیئرمین خانزادہ نے دبئی ویزے حاصل کرنے میں پاکستانیوں کو پیش آنے والی مشکلات پر سوال اٹھایا۔ اس پر سیکرٹری اوورسیز پاکستانیوں نے وضاحت دی کہ دبئی ویزے کے اجرا میں کوئی مسئلہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سال 65 ہزار سے زائد پاکستانی دبئی گئے ہیں جس سے ترسیلات زر میں اضافہ ہوا۔ اور اگر ویزوں میں کوئی مسئلہ نہیں تو ٹریول ایجنٹس دبئی ویزے حاصل کرنے میں مشکلات کیوں بتا رہے ہیں؟

اوورسیز وزارت کے حکام نے کہا کہ دبئی میں بھیک مانگنے کے بڑھتے ہوئے واقعات کی وجہ سے پولیس نے تصدیق کی شرط رکھی ہے۔ جس کی وجہ سے کئی پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کیا گیا۔ تاہم یہ واضح کیا گیا کہ ڈی پورٹ کیے گئے افراد میں سے کوئی بھی ورک ویزے پر دبئی نہیں آیا تھا۔

سینیٹر خانزادہ نے اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دبئی نے کئی پاکستانیوں کو بھیک مانگنے کے جرم میں ڈی پورٹ کیا۔ جس سے ہماری عزت و وقار متاثر ہو رہی ہے۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اگر ایجنٹس کے دعوے درست ہیں۔ تو ہم آئندہ اجلاس میں ٹریول ایجنٹس کو بلا کر اس مسئلے کی حقیقت کا پتہ لگائیں گے۔ اور اس پر مزید وضاحت کریں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال جولائی تک دبئی سے44 پاکستانیوں کو بھیک مانگنے کے الزام میں ڈی پورٹ کیا گیا تھا۔ جبکہ رواں سال 3 افراد کو ڈی پورٹ کیا گیا۔ اس کے علاوہ6 سے7 کیسز فی الحال زیر تفتیش ہیں۔ اور ان پر اسی نوعیت کے جرائم کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 

سیکرٹری اوورسیز پاکستانی نے کمیٹی کو بتایا کہ دبئی نے وزٹ ویزے بند کر دیئے ہیں۔ اور ان ویزوں کے اجرا کا انحصار فارن آفس کی پالیسی پر ہے۔

کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ آئندہ اجلاس میں فارن آفس کے حکام کو بلایا جائے گا۔ تاکہ اس مسئلے پر مزید بات چیت کی جا سکے۔

سینیٹر ناصر بٹ نے کمیٹی اجلاس میں بتایا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے سب سے زیادہ مسائل ایف آئی آرز، جھگڑوں اور قبضوں سے متعلق ہیں۔

سیکرٹری اوورسیز پاکستانیوں نے کمیٹی کے اصرار پر کسٹمر ہیلپ لائن سے رابطہ کیا۔ اور ایک فرضی شکایت درج کرائی۔

ہیلپ لائن کے نمائندے سے بات کرنے کے بعد سیکرٹری نے نمائندے کی خدمات کو سراہا۔ اور وضاحت کی کہ صرف قانونی مسائل والے افراد کے لیے خاص کاؤنٹر پر کارروائی کی جاتی ہے۔ جبکہ دیگر افراد کسی بھی کاؤنٹر سے خدمات حاصل کر سکتے ہیں۔

اجلاس میں اوورسیز پاکستانیوں کی مدد کے لیے مختلف اقدامات پر غور کیا گیا۔ تاکہ ان کے مسائل کو مؤثر طریقے سے حل کیا جا سکے۔

کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ آئندہ اجلاس میں اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کی مکمل جانچ پڑتال کے لیے مزید اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ اور ان مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply