0

آئی ایم ایف پروگرام سے اسٹیبلیٹی آ سکتی ہے گروتھ نہیں ، وزیرخزانہ

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہم اس سال پہلے سے بہتر حالات میں موجود ہیں۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شرعی کورٹ نے ایک فیصلہ دیا ہے ،بہت سارے بینکوں کی برانچز اسلامک میں تبدیل ہو چکی ہیں ،ہم گلوبل اکانومی سے بھی منسلک ہیں۔

اس وقت اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے ،ہمارےذخائر 3اشاریہ 4بلین ڈالر پر جا چکے تھے ،اس وقت زرمبادلہ ذخائر 8بلین ڈالر پر موجود ہیں ،اس ہفتے تک 1.1 بلین ڈالر کی امداد بھی آ جائے گی۔

زرمبادلہ کے ذخائر 9سے 10بلین ڈالر کے قریب پہنچ جائیں گے ،ہمارےزرمبادلہ ذخائراتنے ہوں گے کہ 2ماہ کی امپورٹ کو کور کریں گے ۔

انہوں نے اپنے دورہ امریکہ سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکا میں آئی ایم ایف ، ورلڈ بینک اور دیگر عالمی اداروں سے بات ہوئی ،سعودیہ ، چین ، ترکیے اور دیگر دوست ممالک پاکستان کی معاشی کامیابی چاہتے ہیں۔

باہر اور یہاں بھی لوگ چاہتے ہیں ہم مشکل سے نکلیں ،ہمارے زراعت کی جی ڈی پی 5فیصد سے بڑھ رہی ہے ،آئی ایم ایف پروگرام سے اسٹیبلیٹی آ سکتی ہے گروتھ نہیں۔

ایگریکلچر اور آئی ٹی سے آئی ایم ایف کا کوئی تعلق نہیں ،یہ ہم پر ہے کہ آئی ٹی اور زراعت میں کیسے سہولیات دے سکتے ہیں ،اس باربمپر کراپ ہوئی جسے برآمد کیا گیا اور زرمبادلہ آیا۔

اس سال 3.23بلین ڈالر کی آئی ٹی سیکٹر ایکسپورٹ ہو گی ،ہمیں آئی ٹی ایکسپورٹ کیلئے کسی کی مدد کی ضرورت نہیں ،ہمیں اگلے آئی ایم ایف پروگرام کی ضرورت ہے ،ہمیں آئی ایم ایف پروگرام سے نکلنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اسٹرکلچرل ریفامز کرنے ہوں گے ،ہم ٹیکس ٹو جی ڈی پی 9فیصد پر نہیں چل سکتے ،ہم انہیں سیکٹرز پر بار بار ٹیکس نہیں لگا سکتے ،ہمیں ٹیکس اکٹھاکرنا پڑے گا اور لوگوں کو ٹیکس دینا ہو گا۔

عمر ایوب بہتر طریقے سے جانتے ہیں کہ انرجی سیکٹر میں کیا لیکج ہیں ،امید ہے عمر ایوب انرجی سیکٹر کے حوالے سے رہنمائی فراہم کریں گے۔

مہنگائی پر بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ مہنگائی پچھلے سال 38فیصد تک پہنچ گئی تھی ،ابھی اسٹیٹ بینک کے مطابق مہنگائی 20.7فیصد ہے ،اسٹیٹ بینک کے مطابق ستمبر 2025تک مہنگائی 5سے 7فیصد تک آ جائے گی ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply