0

بانی پی ٹی آئی سے سیاسی سمجھ بوجھ اور اچھے فیصلے کی امید نہیں، سعید غنی

کراچی: سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا ہے کہ مجھے بانی پی ٹی آئی سے سیاسی سمجھ بوجھ اور اچھے فیصلے کی امید نہیں۔

وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مختلف رہنماؤں کی پارٹی میں شمولیت جاری ہے۔ اور مزید بھی بہت سارے رہنما پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کے خلاف مذموم پراپیگنڈے کی مذمت کرتے ہیں۔ اور جنوبی وزیرستان میں جوان شہید ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ دہشت گردی سے نبرد آزما ان جوانوں کی قربانیاں لازوال ہیں۔

سعید غنی نے کہا کہ ملک میں پانی کی تقسیم کا آئینی طریقہ کار موجود ہے۔ اور ارسا کا ادارہ اس تقسیم کی نگرانی کرتا ہے۔ پھر سی سی آئی کا فارم بھی موجود ہے۔ صدر مملکت کا اس حوالے سے کوئی آئینی کردار نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ارسا نے کینال نکالنے کا منصوبہ جہاں بھی رکھا سندھ نے اپنے تحفظات رکھے۔ اور اب یہ معاملہ سی آئی سی میں ہے اور ابھی تک سی آئی سی کی میٹنگ نہیں ہوئی ہے۔ ہم سندھ کے حصے کے پانی سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ ہم نے یوسیز کے فنڈز یکساں طور پر بڑھائے ہیں۔

پی ٹی آئی سے مذاکرات کے حوالے سے وزیر بلدیات نے کہا کہ مذاکرات ہر صورتحال میں ہو سکتے ہیں۔ اور جنگوں میں بھی بات چیت ہو رہی ہوتی ہے۔ مذاکرات نہ کرنا پی ٹی آئی کی غیر سیاسی اپروچ تھی۔ تاہم مجھے تو ابھی بھی بانی پی ٹی آئی سے امید نہیں کہ ان میں سیاسی اپروچ آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ غیر قانونی اقدامات میں ملوث ہیں ان کو سزا ملنی چاہیے۔ اور اگر سزا نہ دی گئی تو ہر بندہ کہے گا کہ مجھ سے بات کرلو اور معاف کر دو۔ اگر پی ٹی آئی مذاکرات کرتی ہے تو یہ اس ملک، جمہوریت اور خود ان کے لیے اچھی بات ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 

عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ مجھے بانی پی ٹی آئی سے سیاسی سمجھ بوجھ اور اچھے فیصلے کی امید نہیں ہے۔ باہر سے فنڈز دینی والی طاقتیں ان کی ڈور ضرور کھینچیں گی۔ اور باہر کی طاقتیں کہیں گی کہ اس لیے فنڈز تھوڑی دیئے کہ پاکستان میں استحکام آئے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے پورا زور لگا کردیکھ لیا۔ اور انہیں کامیابی نہیں ملی تو مذاکرات کے ٹیبل پر آئے۔ ان کی تمام کوششوں کے باوجود ملک میں بہتری ضرور آئی ہے۔

جماعت اسلامی پر تنقید کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ کل جماعت اسلامی نے شہر میں احتجاج کیا اور ٹریفک نظام کو درہم برہم کیا۔ پر امن احتجاج ہونا چاہیے اور کسی کو تکلیف نہیں پہنچنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پانی کی لائن حادثاتی طور پر ٹوٹی تھی کسی نے جان بوجھ کر پانی نہیں روکا۔ جماعت اسلامی شہریوں کے حقوق پر بات کرے اور مشکلات پیدا نہ کرے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply