ضلع کرم کی مرکزی شاہراہ بند ہونے سے انسانی المیہ جنم لینے لگا، علاقے میں اشیائے خوردونوش کا اسٹاک ختم ہونے کے بعد لوگ آٹے ، نمک ، چینی اور سبزیوں کیلئے ترس رہے ہیں۔
پارا چنار ٹل شاہراہ 12 اکتوبر سے ہر قسم کی آمد و رفت اور ٹریفک کیلئے بند ہے، جس کے باعث اپر کرم کو ڈھائی ماہ سے کسی قسم کی سپلائی نہیں ہو رہی۔
اپر کرم کے چار لاکھ نفوس پر مشتمل آبادی علاقے میں محصور ہو کر رہ گئی ہے ، اسپتالوں اور میڈیکل اسٹورز پر ادویات ناپید ہو چکی ہیں ، علاج کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے اب تک 50 سے زائد بچے موت کی آغوش میں چلے گئے ہیں۔
دوسری جانب ایم این اے اور ایم ڈبلیو ایم کے پارلیمانی لیڈر حمید حسین طوری نے حکومت سے جلد از جلد روڈ کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔