گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سوئچ بند کرنا خطاب میں کہنا اچھا لگتا ہو گا لیکن عملی طور پر مناسب نہیں۔ میں نہیں چاہتا کہ باہمی لڑائی میں عوام کا نقصان ہو۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ سب سے زیادہ ہو رہی ہے اور متعلقہ محکموں کے ساتھ بات چیت سے مسائل حل کرنے چاہیئیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں سے کسی صورت مذاکرات نہیں ہوں گے تاہم آئین و قانون کو ماننے والوں سے بات چیت ہو گی۔ علی امین گنڈاپور بیان بازی چھوڑیں اور عملی اقدامات کریں۔
انہوں نے کہا کہ گورنر اور وزیر اعلی ہاؤس کے درمیان بہت اچھے تعلقات ہیں۔ وزیر اعلی کو گورنر ہاؤس میں کباب اور تکے کھانے کی دعوت دیتا ہوں۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ مرکز سے دھمکی سے نہیں دلائل سے بات کرنی ہوتی ہے۔ بھڑکیں اور تقاریر سے کچھ نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کے پاس دہشتگردوں سے مقابلے کے لیے جدید ہتھیار نہیں ہیں اور دہشتگردوں سے کسی صورت مذاکرات نہیں ہوں گے اس کے لیے آئین و قانون کو ماننے والوں سے بات چیت ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں:
گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ یہاں کا زمیندار تباہ حال ہے اور زرعی ترقی کا ایک منصوبہ نہیں ہے۔ نااہلی اور کوتاہی کو الفاظ کے پیچھے نہیں چھپایا جاسکتا ہے۔
انہوں ںے کہا کہ ہمیں بھی ڈبل گولہ باری کرنا آتا ہے مگر یہ مناسب طرز عمل نہیں۔ جامعات میں وائس چانسلرز نہیں یہ صوبائی حکومت کی تعلیمی ایمرجنسی کا حال ہے۔ ریاست کا کوئی ادارہ کوئی بھی بند نہیں کر سکتا ہے۔