اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ زمین کے شمالی نصف کرہ کے علاقے میں آج طویل ترین رات ہوگی، پاکستان بھی شمالی نصف کرہ میں آتا ہے۔
ترجمان کے مطابق 21 دسمبر کو عام طور پر سرمائی سالسٹیس کہا جاتا ہے، اس روز طلوع اور غروب آفتاب کے درمیان دن کی روشنی کا سب سے کم دورانیہ ہوتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یکم جولائی کے بعد دن کا دورانیہ بتدریج کم ہونا شروع ہو جاتاہے اور 22 ستمبر کو دن اور رات کا دورانیہ تقریباً برابر ہوجاتا ہے، اس کے بعد راتوں کے دورانیے میں اضافہ اور دن کا دورانیہ مختصر ہونا شروع ہوجائے گا، اور 22 دسمبر کو سال کا مختصر ترین دن اور رات طویل ترین ہوتی ہے۔
اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ آج پاکستان میں بھی سال کی طویل ترین رات ہو گی۔ 21 دسمبر کو عام طور پر سرمائی سالسٹیس کہا جاتا ہے، اس روز طلوع اور غروب آفتاب کے درمیان دن کی روشنی کا سب سے کم دورانیہ ہوتا ہے۔