0

راولپنڈی کے صارفین کو گیس کی بلا تعطل فراہمی کے لیے ہمہ وقت کوشاں ہیں، جنرل مینیجر عمر حیات

سوئی ناردرن گیس راولپنڈی کے صارفین کو گیس کی بلا تعطل فراہمی کے لیے ہمہ وقت کوشاں ہے ۔ موسم سرما میں معزز صارفین کی طرف سے قدرتی گیس  کا محفوظ اور با کفایت استعمال سہولت کی بلا تعطل فراہمی اور  حادثات سے بچاؤ میں قلییدی کردار ادا کرتاہے۔

یہ بات سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ راولپنڈی کے جنرل مینیجر عمر حیات نے خصوصی انٹرویو میں کہی ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ کی جانب سے قدرتی گیس کے محفوظ استعمال سے متعلق آگاہی مہم کے باوجود موسم سرما میں صارفین کی بے احتیاطی کیوجہ سے ناخوشگوار حادثات پیش آجاتے ہیں۔عمر حیات کا کہنا تھا کہ حادثات سے بچاؤ کے لیے ھمیں گیس کے محفوظ اور باکفایت استعمال کے کلچرکو فروغ دینا ہو گا۔

گیس کے محفوظ استعمال کے طریقہ سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صارفین ممکنہ حادثات سے بچاؤ کے لیے گیس کی سہولت کے بے دریغ استعمال سے گریز کریں اور اپنے اہل خانہ اور  ادارہ کے عملہ کو گیس استعمال میں ضروری احتیاطی تدابیر سے آگاہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا ناخوشگوار واقعات کے تدارک کے لیے ہوٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز کے مالکان رہائیشی کمروں میں احتیاطی تدابیر کارڈ آویزاں کریں جن میں گیس ہیٹر کے محفوظ استعمال کی ہدایات درج ہوں۔

جنرل مینیجر عمر حیات کا کہنا تھا کہ ہمیشہ معیاری برانڈ کے گیس آلات استعمال کیے جائیں ۔ جبکہ گیس آلات اور ہاؤس پائپ لائن کا گاہے بگاہے تفصیلی معائنعہ کیا جانا بھی بے حد ضروری ہے تا کہ لیکج کی صورت میں ہر وقت ضروری مرمت کروائی جا سکے۔

احتیاطی تدابیر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہاؤس لائن سے گیس کی بو محسوس ہو تو سرف ملے پانی سے لیکج کا پتہ لگایاجائے دیا سلائی ہرگز استعمال نہ کی جائے۔ عمارت کے اندرونی حصوں میں گیس لیکج کے خاتمہ کے لئے صرف مستند پلمبر ہی کی خدمات حاصل کی جائیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بیشتر حادثات صارف کی لاعلمی کیوجہ سے بھی پیش آجاتے ہیں ۔ جیسے کہ گیس کی بو محسوس ہونے پر جو فوری ردعمل سامنے آتا ہے وہ پنکھا یا ایگزاسٹ فین چلانے کی غلطی ہے۔کمرے میں گیس لیکج کی بو محسوس ہونے پر بجلی کا پنکھا یا ایگزاسٹ فین چلانے کی ہرگز کوشش نہیں کرنی چاہیئے اور نہ ہی کمرے میں موجود بجلی کا کوئی بٹن (سوئچ) آن یا آف کیا جائے ۔کیونکہ سوئچ بورڈ میں پیدا ہونے والا ایک سپارک بھی کمرے میں بھری گیس کیلئے چنگاری کا کام کرتے ہوئے آتشزدگی یا گیس دھماکہ کا باعث بن سکتا ہے۔ گیس لیکج کی صورت میں فوری طور پر گیس سپلائی لائن کا مین والو بند کردیا جائے اور کمرے کی کھڑکیاں دروازے کھول کر ہوا کے گزر کا اہتمام کیا جائے ۔ متاثرہ ہاؤس لائن یا گیس آلات صرف مستند پلمبر ہی سے مرمت کروائے جائیں۔

جنرل مینیجر عمر حیات نےگیس ہیٹروں کے ساتھ ربڑ پائپ کےاستعمال کو انتہائی خطر ناک قرار دیتے ہوئےکہا کہ گزشتہ سالوں میں بیشتر حادثات ربر پائپ کے کیوجہ سے پیش ائے ۔

جنرل مینیجر کا مزید کہنا تھا کہ جس کمرے میں گیس ہیٹر نصب ہیں وہاں روشندان یا کھڑکی کے زریعے ہوا کے گزر کا مناسب بندوست رکھا جائے اور صارفین اس امر کو یقینی بنائیں کہ رات سونے سے پہلے گیس سے چلنے والے تمام آلات بشمول چولہے گیزر اور ہیٹر وغیرہ بند کر کے گیس سپلائی کا مین والو بند کر دیا گیا ہے-

جنرل مینیجر ایس این جی پی ایل راولپنڈی عمر حیات کا کہنا تھا کہ صارفین غیر معمولی ہنگامی صورتحال میں ایمرجنسی نمبر 1199 یا سوئی ناردرن گیس راولپنڈی کےکسی بھی قریبی دفتر کے ایمرجنسی سٹاف کی خدمات حاصل کرسکتے ہیں جو صارفین کی خدمت کے لیے محکمہ کےکمپلینٹ سینٹرز پر شب و روز 24/7  کسی بھی ایمر جنسی صورتحال سے نمٹنے کےلئے ہمہ وقت تیار رہتا ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply