میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا 6لاکھ سالانہ انکم پر کوئی ٹیکس نہیں،یہ واحد ملک ہے جس میں نان فائلر کی اختراع ہے،نان فائلرز کی اختراع ختم کرنا ہوگی،نان فائلر سے متعلق قانون سازی لانے والے ہیں۔
دنیا کے کئی ممالک میں ٹیکس نہ دیں تو ووٹ نہیں دے سکتے،اب مجھ سے بھی ذرائع آمدن اورکاروبار کے اضافی سوال ہوں گے،سیاسی لوگوں کو بینکنگ کی کسی سہولت سے انکار نہیں ہونا چاہئے،اب میں خود بھی ایک سیاسی آدمی ہوں،بینکوں کو سیاسی لوگوں کے ساتھ بھی کاروبارکرناچاہئے۔
علاوہ ازیں وزیر خزانہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کیلئے امریکا روانہ ہوگئے۔وزیرخزانہ دورہ امریکا کے دوران آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کرینگے۔
وزیر خزانہ چین، برطانیہ، سعودی عرب، یواے ای اور ترک ہم منصبوں سے ملاقاتیں کریں گے،امریکہ کے سٹیٹ اور ٹریثری ڈیپارٹمنٹس کے اعلی حکام سے ملاقاتیں بھی دورے کا حصہ ہیں۔
عالمی کریڈٹ ریٹنگز ایجنسیوں، کمرشل بینکوں بالخصوص مشرق وسطیٰ کے سرمایہ کار بینکوں کے حکام سے ملاقاتیں شیڈول ہیں۔
وزیر خزانہ سرمایہ کاری فورمز اور سیمینارز سے خطاب کے دوران ملک کے معاشی منظر نامے کو واضح کرینگے،وزیر خزانہ محمد اورنگزیب امریکاکے معروف تھنک ٹینکس کا دورہ کریں گے۔
محمد اورنگزیب منتخب بین الاقوامی اور امریکی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔