اپوزیشن لیڈر نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے جو بجٹ پیش کیا ہے فراڈ بجٹ ہے، اس کے تمام پہلوئوں پر بات کروں گا، یہ بجٹ پاکستانی عوام سے ڈکیتی کے مترادف ہے، اس سے ملک کی بنیادیں ہل جائیں گی، یہ پاکستان کے عوام اور مستقبل کیخلاف معاشی دہشتگردی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بار 50سال میں سب سے کم سرمایہ کاری ہوئی ہے، احسن اقبال جیسے وزیروں کے باعث ملک میں سرمایہ کاری نہیں ہو رہی، جہاں قانون کی بالادستی نہ ہو وہاں سے سرمایہ دار بھاگ جاتا ہے۔اب حکومت آئی ایم ایف کیساتھ دوسرے پروگرام میں جا رہی ہے ، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو ذاتی طور پر جانتا ہوں وہ شریف انسان ہیں ان کے پر کاٹ دیے گئے ہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ میرے لیے باعث اعزاز ہے اس ایوان میں ہم نے بجٹ بھی پیش کیے ہیں ، ہم لوگ انتخابی مہم نہیں چلا سکے لیکن اس کے باوجود ہم کامیاب ہوئے، ہم سے انتخابی نشان چھینا گیا، مختلف انتخابی نشان الاٹ کیے گئے۔
ووٹرز نے ہمارے انتخابی نشان ڈھونڈ کر ووٹ دیئے، ہمارے خلاف متعدد جھوٹی ایف آئی آرز درج کی گئیں، آج بھی ہم جھوٹے مقدمات بھگت رہے ہیں، آج قومی اسمبلی میں سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی وجہ سے پہنچے ہیں۔
انکا مزید کہنا تھا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے دور حکومت میں مشکل حالات میں معیشت کو اوپر اٹھایا تھا۔ لندن پلان کے ذریعے معیشت کو ڈی ریل کیا گیا ہے۔