0

مجوزہ آئینی ترامیم درخواست پر 8 اعتراضات عائد

رجسٹرار سپریم کورٹ نے مجوزہ آئینی ترمیم کو چیلنج کرنے کی درخواست اعتراضات لگا کر واپس کر دی۔

مجوزہ آئینی ترامیم درخواست پر 8 اعتراض عائد کئے گئے جس میں کہا گیا ہے مجوزہ قانون پارلیمنٹ میں پیش بھی نہیں ہوا،قومی اسمبلی اور سینیٹ کے ارکان کا حق ہے کہ کسی بل کو منظور کریں۔

اراکین پارلیمنٹ کو فریق نہیں بنایا جا سکتا،قانون سازی پارلیمان کا حق ہے،پارلیمان پر قانون سازی نہ کرنے کی پابندی نہیں لگائی جا سکتی۔

مجوزہ آئینی ترامیم کیخلاف درخواست مفروضاتی ہے،بار کونسل ایکٹ کے تحت وکلا فریق نہیں بن سکتے۔

سپریم کورٹ بار اور پاکستان بار کونسل سے اجازت لے کرہی وکلا فریق بن سکتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply