ہم نیوز کے پروگرام ”ہم دیکھیں گے منصور علی خان کیساتھ” میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انٹرویو میں وہ باتیں کیں ہیں جو میں کرنا چاہتا تھا اس لیے دوستوں سے صلح نہیں ہوسکی، ان کی نظروں میں انٹرویو میں ، میں فیل ہوگیا تھا ، میں نے جو کچھ کہا مجھے اس پر فخر ہے۔
انہوں نے کہا کہ 40دن کا چلہ کافی بھاری پڑا ہے ، اس چلے کے دوران میرا 40کلو وزن کم ہوا،لیکن میں یہ کلیئر کر دوں میرے ساتھ کوئی بدتمیزی نہیں ہوئی ۔ چلہ میری عمر کاتقاضا نہیں تھا،میں عزت کے ساتھ باہر نکلا، مجھ پرکوئی تشدد نہیں کیا، میرے ساتھ کسی افسر نے زیادتی نہیں کی، میں ان کیلئے دعاگو ہوں خدا ان کو ترقی دے۔
جیل بڑی اچھی جگہ ہے،دال بھی تڑکے والی ملتی ہے، مجھے امید نہیں تھی پی ٹی آئی والے میرے خلاف بھی امیدوار کھڑا کریں گے، میرا سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ میرا کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں کوئی بھی الیکشن صاف شفاف نہیں ہوا، شریف خاندا ن کی تعریف کبھی نہیں کروں گا، انہوں نےد عوی کیا کہ ان کی حکومت5مہینے بھی نہیں چلے گی، قربانی کے بعد قربانی ہوگی۔ بانی پی ٹی آئی کی رہائی میں ابھی وقت لگے گا۔
انہوں نے کہا کہ عید کے موقع پر نوازشریف کیلئے کوئی پیغام نہیں دوں گا، شہبازشریف اگر کچھ نہیں کرسکتے تو اقتدار چھوڑ دیں، آصف زرداری کو کہوں گا کہ آپ نے کافی کھیلا ہے، ملک کے نقصان میں آپ کا حصہ پورا ہے، بلاول بھٹو کو عید کی مبارکباددوں گا، مریم بیٹی ہیں ان کے بارے میں کچھ نہیں کہوں گا۔ اب میں مسلم لیگ ن کو کوئی عوامی سیاسی پارٹی تصور نہیں کرتا ، ن لیگ کی پوزیشن بڑی خراب دیکھ رہا ہوں ۔
سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ مجھے گیٹ نمبر چار کا پتہ تھا،اب نئے گیٹ بن گئے ہیں ، میرا کسی سے رابطہ نہیں ہے، پاکستان کے سارے حکمران گیٹ نمبر4سے نکلے ہیں، لوگوں نے ضیاالحق کی ریفرنڈم کو بھی سپورٹ کیا، پاکستان میں کوئی سیاستدان ایسا نہیں جس کا گیٹ نمبر 4سے تعلق نہ ہو۔