علی محمد خان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے کیسز میں کچھ نہیں ، وہ تحریک جیل سے بری ہوں گے، انہیں میرٹ پر ریلیف ملے گا۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو اپنا استعفی لکھ کر نواز شریف کو وزیراعظم لانا چاہیے۔
انکا مزید کہنا تھا نواز شریف قوم کے فیصلے کو تسلیم کریں ، اگر آپ بڑے لیڈر ہیں تو قوم نے آپ کو ریجیکٹ کیا ہے،قوم بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہے،نواز شریف کو سچ بولنا پڑے گا لیکن آدھا سچ نہیں پورا سچ بولنا پڑے گا۔
قبل ازیں پا کستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے کسی ذمہ دار سیاستدان نے کسی جج کو ٹارگٹ نہیں کیا۔
پی ٹی آئی کے رہنما علی محمد خان نے ہم نیوز کے پروگرام “پاکستان ٹونائٹ” میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کچھ ججز کھڑے ہو رہے ہیں اور ان کے ساتھ کھڑے ہونے کا وقت ہے۔ اگر کسی جج پر اعتماد نہیں تو اس پر ذاتی حملے سے گریز کرنا چاہیے۔ پاکستان کے لیے ہم نے عدلیہ کو مضبوط کرنا ہے۔
کسانوں سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب کے کسانوں کے سر پر مسلم لیگ ن نے ہاتھ نہیں رکھا لیکن علی امین گنڈاپور پنجاب کے کسان سے 3900 روپے میں گندم خریدیں گے۔ خیبر پختونخوا حکومت نے پنجاب کے ستائے ہوئے کسانوں کو سینے سے لگایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
علی محمد خان نے کہا کہ 5 سے 6 گھنٹے اڈیالہ جیل کے باہر بٹھا کر بغیر ملے واپس بھیجا جاتا ہے، کیوں؟ کیا سارے فیصلے ہمارے حق میں آتے ہیں؟ ہمارا لیڈر 300 دنوں سے جیل میں پڑا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رؤف حسن کو عدلیہ کے خلاف سخت لفظ کا استعمال نہیں کرنا چاہیے تاہم سابق وزیر اعظم کو اپنی قوم سے ملنے نہیں دیا جا رہا ہے۔ اگر کسی جج پر اعتماد نہیں تو اس پر ذاتی حملے سے گریز کرنا چاہیے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ہائیکورٹ کے جج کو حکومتی لوگوں نے منصوبہ بندی سے ٹارگٹ کیا۔ پی ٹی آئی کے کسی ذمہ دار سیاستدان نے کسی جج کو ٹارگٹ نہیں کیا۔