جی ڈی پی گروتھ، برآمدات، ایف بی آر اہداف، نجکاری پلان، مالیاتی خسارہ کنٹرول، پرائمری بیلنس سرپلس، پی ایس ڈی پی، سرمایہ کاری، اوورسیز اور زراعت پلان اہداف میں شامل ہیں جبکہ انرجی ریفارمز، اخراجات میں کٹوتی، فارمرز کریڈٹ لینڈنگ، ایف بی آر ڈیجیٹائزیشن بھی پلان کا حصہ ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق پانچ سالہ پلان کے تحت جی ڈی پی گروتھ 6 فیصد اور مہنگائی کو 7 سے 8 فیصد تک محدود کرنے کا پلان ہے جبکہ مالیاتی خسارہ رواں مالی سال جی ڈی پی کا 6 فیصد، آئندہ سال 4.7 فیصد تک محدود کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
اسی طرح مالیاتی خسارہ سال 2026-27 میں 3.6 فیصد اور مالی سال 2028 میں مزید کم کرنے کا پلان ہے اور برآمدات کو پانچ برسوں میں دوگنا کرکے 60 ارب ڈالر سے زائد بڑھانے کا پلان تیار کیا گیا ہے۔
ذرائع پی ایم آفس کے مطابق برآمدات میں ہر سال تقریبا 5 سے 6 ارب ڈالر اضافے کیلئے پلان تیار کیا گیا ہے، وزیراعظم نے فارمرز کریڈٹ لینڈنگ بڑھانے کیلئے کمرشل بینکوں کیساتھ مل کر پلان مرتب کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں جبکہ شہباز شریف جلد ہی آئندہ پانچ سالہ معاشی پلان کا اعلان کریں گے۔