امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے ملتان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پورے پاکستان کو مہنگائی میں دھکیل دیا۔ حکومت کے لیے مشکل ہو گئی ہے کہ لوگوں کا کیسے سامنے کرے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی 25 کروڑ عوام کو عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے حوالے نہیں کرسکتی۔ یہ بجلی کے بلز نہیں بم ہیں اور ہم نے اپنے دھرنے کو کئی دھرنوں میں تبدیل کیا۔ ہم نے بچوں کو سمجھا دیا آئی پی پیز کیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ 2 کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔ بجلی کے بلوں کی اصل لاگت تو بہت کم ہے لیکن حکومتوں نے مافیاز کا ساتھ دیا۔ بجلی کے بلوں سے تاجر بھی پریشان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں ہمارے خرچے الگ اور بجلی کے بلز ایک طرف ہیں۔ جماعت اسلامی نے اپنے دھرنے سے لوگوں کو شعور دیا اور ہم ایسے نہیں اٹھ کر آئے بلکہ تحریری معاہدہ کر کے آئے ہیں۔ 14 روپے بجلی میں کمی کی گئی ہے لیکن کیا کسی پارٹی نے آئی پی پیز کے خلاف بات کی۔ پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی کی حکومتوں میں چند لوگوں کو طاقتور بنایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جماعت اسلامی نے حکومت کو معاہدوں میں باندھا ہے۔ نواز شریف والا کام شہباز شریف کیوں نہیں کرسکتے۔ نواز شریف نے آج 14 روپے بجلی کم کرنے کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ وڈیروں نے ٹیکس نہیں دیا اور جاگیر داروں پر ٹیکس لگے گا تو غریبوں کا ٹیکس کم ہو گا۔ ہم پورے پاکستان کو ریلیف دینے کی بات کرتے ہیں اور آئی پی پیز کو ہم نہیں پالیں گے۔ یہ ڈرامہ اب نہیں چلے گا اور اسلام آباد کی کال ایسے نہیں دوں گا بلکہ ایک ایک کسان، تاجر کے پاس جانا ہو گا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کیا آپ لوگ بڑے لانگ مارچ کے لیے تیار ہو؟ حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کے ساتھ معاہدہ کر کے تم بھاگ نہیں سکتے۔ ہم نے جب معاہدہ کیا تو عمل بھی کروایا ہے اور ہم تصادم کے راستے پر نہیں گئے۔
انہوں نے کہا کہ حق دو نہیں تو انقلاب کے لیے تیار رہو اور جماعت اسلامی قوم کی امیدوں کا مرکز بن رہی ہے۔ قربانی اور جیلوں میں جانے کے لیے بھی تیار ہو جائیں۔ مایوس لوگ کچھ بھی نہیں کرسکتے اور نوجوانوں کو مایوس نہیں ہونا ہے۔ پاکستان دنیا میں لیڈ کرے گا اور ایک بڑے انقلاب کا وقت آرہا ہے۔ 28 اگست کو ملک گیر ہڑتال ہو گی۔