وزیر دفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی پروگرام میں کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے معاملات خراب نہیں ہوئے، مخلوط حکومت میں کبھی کبھار کچھ مسائل پیدا ہو جاتے ہیں اور ان کا حل بھی کیا جاتا ہے ، سیاست امکانات کا کھیل ہے، جس میں ناممکن کو ممکن بنانا ہوتا ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو کردار ملنے کے بعد دس سال سے سیاست دشمنی میں بدل چکی ہے، میثاق جمہوریت میں ایسی سیاست کے دروازے بند تھے لیکن یہ دروازہ تحریک انصاف نے پہلے سے زیادہ شدت سے کھولا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معاشرے کو اوپر سے طے کرنا ہوگا، اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہ ایک لاکھ 60 ہزار ہے اور الاؤنسز ملتے ہیں، میں کرپٹ ادارے یا سیاست میں کرپشن سے انکار نہیں کرتا، ان میں سے اکثر کو حلال روزی روٹی بھی ہضم نہیں ہوتی، وہ اس کرپشن کے اتنے عادی ہو چکے ہیں۔
وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ میرا سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو مشورہ ہے کہ وہ انتقام اور انقلاب کی سیاست نہ کریں، بلکہ قومیت کی سیاست کریں۔