لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کےبیان کی کاپی ہم انویسٹگیشن ٹیم نے حاصل کرلی، بیان میں کہا گیا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان کی قیادت صرف اور صرف معاہدے پرآرمی چیف کے دستخط چاہتی تھی۔
آرمی چیف ، ڈی جی آئی، وزیراعظم اور وزیرداخلہ کی اجازت سے معاہدے پر دستخط کیے،پیمراچیئرمین کووفاقی حکومت کی اجازت سے لبیک دھرنے کے موقع پرملا،پیمراچیئرمین کے الزامات میں کوئی صداقت نہیں۔
دھرنے کی صورتحال سے نمٹنے کیلیے سب نے ملکراصولوں کے مطابق کام کیا،ٹی ایل پی کی مالی معاونت پرخفیہ ایجنسی نے کام نہیں کیا۔
آئی ایس آئی کے پاس تحریک لبیک کی دھرنا کیلیے کسی مالی معاونت کا ثبوت تھا نہ ایجنسی کا یہ مینڈیٹ تھا،ڈی جی سی کے طور انکے کام ملک کو اندرونی دہشت گردی کے خطرات سے متعلق معلومات حاصل کرنا تھا۔
تحریک لبیک کے دھرنے ختم کرانے کیلیے جو کام کیا وہ اپنے ڈی جی آئی اورآرمی چیف کے حکم پر کیا،دوپارٹیوں کے درمیان ثالث کا کردارآرمی چیف اور ڈی جی آئی کی اجازت سے کیا۔