پاکستان میں انسداد پولیو مہم کا آغاز 1994 میں ہوا لیکن کیا آپ جانتے ہیں ملک میں سب سے پہلے کس بچے کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے۔
پاکستان باقاعدہ طور پرعالمی سطح پر پوليو کے خاتمے کی مہم ميں 1994 ميں شامل ہوا اور اس وقت وزيراعظم بينظير بھٹو نے اس مہم کا آغاز اپنی سب سے چھوٹی بیٹی آصفہ بھٹو زرداری کو سب سے پہلے انسداد پولیو کے قطرے پلا کر کیا۔
آج وہی آصفہ بھٹو نہ صرف عملی سیاست میں متحرک اور حال ہی میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہوچکی ہیں بلکہ وہ پاکستان کے انسداد پولیو مہم کی سفیر بھی ہیں۔
آصفہ زرداری اپنے تین بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی ہیں جو فروری 1993 میں کراچی میں سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کے دوسرے وزارت عظمیٰ کے دور میں پیدا ہوئیں۔
آصفہ بھٹو نے آکسفورڈ بروکس یونیورسٹی، یونیورسٹی کالج لندن اور یونیورسٹی آف ایڈنبرگ سے تعلیم حاصل کی اور اپنے خاندان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے 2020 میں پی پی کی ایک ریلی میں شرکت کر کے سیاسی میدان میں قدم رکھا۔
تاہم پولیو مہم کے حوالے سے قابل تشویش بات یہ ہے کہ گزشتہ 30 سال سے جاری انسداد پولیو مہم کے باوجود پاکستان سے تاحال پولیو کے موذی مرض کا خاتمہ نہیں ہو سکا ہے اور 10 سال سے اسی پاداش میں ڈبلیو ایچ او نے پاکستان پر سفری پابندیاں عائد کر رکھی ہیں جس میں مزید توسیع کر دی گئی ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے پاکستان اور افغانستان کو دنیا میں پولیو کے پھیلاؤ کا ذمے دار اور سب سے بڑا خطرہ بھی قرار دیا ہے۔