بلاول بھٹو کی قیادت میں پیپلز پارٹی کے وفد نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی ،وفد میں خورشید شاہ ،سید نوید قمر اور مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب شامل تھے۔
وزیراعظم نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معاشی اعشاریوں میں حالیہ بہتری انتہائی خوش آئند ہے ،گزشتہ ماہ پچھلے کئی سالوں میں پہلی بار افراط زر کی شرح سنگل ڈیجٹ میں آگئی۔
اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ میں 2 فیصد کمی کی ہے،پاکستانی معیشت پر سرمایہ کاروں کے اعتماد میں مزید اضافہ ہوا ہے ،آج ہی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی کی گئی ہے۔
عوام کو ریلیف پہنچانے کی حکومتی کوششوں کے حوالے سے ایک اور کاوش ہے،ملاقات میں مجوزہ آئینی ترمیم پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس حوالے سے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آئین میں ترمیم اور قانون سازی پارلیمنٹ کا اختیار ہے اور پارلیمنٹ بالادست ادارہ ہے ،24کروڑ عوام نے پارلیمنٹ کو قانون سازی کا مینڈیٹ دیا ہے۔
مجوزہ آئینی ترمیم کا مقصد عوام کو انصاف کی فوری اور موثر فراہمی ہے ،آئینی ترمیم پر تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری رہے گا ۔
ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ بلاول بھٹو اور پیپلز پارٹی کے دیگر سینئر رہنما بھی مشاورت میں کردار ادا کریں گے،آنے والے دنوں میں سیاسی جماعتوں کے ساتھ مزید بات چیت کی جائے گی۔
آنے والے دنوں میں مشاورت سے کسی نتیجے پر پہنچنے کی کوشش کی جائے گی،ملاقات میں ملک کی مجموعی و سیاسی صورت حال پر بھی بات چیت کی گئی ،ملاقات میں اعظم نذیر تارڑ، احد چیمہ اور عطاء اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔