پارلیمنٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ حکومت کی آئینی ترامیم سے عدلیہ پر قدغن لگے گی، حکومت کو یہی کہا آئینی ترامیم پر سب کو آن بورڈ لیں، مولانا فضل الرحمان نے یہی کہا سب سے پہلے مسودہ دیں، وزیراعظم جج تعینات کریں گے توعدلیہ ایسے نہیں چلتی۔
انہوں نے کہا کہ آئینی ترامیم عوام کے بنیادی حقوق کے منافی ہیں، مولانا صاحب کیساتھ ون پوائنٹ ایجنڈا تھا انھوں نے ڈیمانڈ نہیں رکھیں۔ بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ ہماری کوشش ہے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں جوبھی قانون سازی ہواس پرمتفق ہوں، ہم نے عدلیہ کو ہر قسم کی ایسی صورتحال سے بچانا ہے، آزاد اور خودمختار عدلیہ ہی اس ایوان کی حفاظت کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جمہوریت ایسی ہو جو استحکام لائے اور عدلیہ کا اہم کردار ہوتاہے، الیکشن کمیشن کو بھی اپنی ذمہ داری اداکرنی چاہیے اب بہت ہوگیا، میراخیال ہے الیکشن کمیشن کو فوری نوٹیفکیشن جاری کرناچاہیے۔