دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ شہری کی بازیابی سے متعلق کیا صورتحال ہے؟ جس کے جواب میں وکیل اسلام آباد پولیس نے کہا کہ ہم نے اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم بنائی ہے۔ ایس ایس پی آپریشنز نےعدالت کو بتایا کہ میں نے متاثرہ شہری کی اہلیہ سے بات کی ہے، شہری کو گھر سے نہیں بلکہ باہر سے اٹھایا گیا، جس گاڑی کا بتایا گیا ہم نے تفتیش کی ہے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ سیکریٹری دفاع آئندہ سماعت پرپیش ہوں اور لاپتہ افراد سے متعلق رپورٹ ساتھ لے کر آئیں، امید ہے لاپتہ افراد ایکٹ 2024 بنےگا اور ایک تھانہ بھی لاپتہ افراد کے لیے مختص کیا جائے گا، پولیس سے گلہ ہے کہ انکی انویسٹی گیشن ایک حد سے آگے جاتی ہی نہیں ہے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سیکریٹری دفاع کو ذاتی حیثیت میں طلب کر رہا ہوں، اور اگر پھر بھی کام نہیں ہو گا تو پھر میں وزیراعظم کو بلاؤں گا۔