آئینی ترمیم کی منظوری اور عدم منظوری میں جہاں جے یو آئی (ف) اہم کردار بنی ہوئی ہے وہیں فضل الرحمان کو منانے کے لیے اہم ملاقاتیں بھی جاری ہیں۔ اسی حوالے سے رات گئے اچانک بلاول اور محسن نقوی انکی ریائش گاہ پہنچے۔
دونوں رہنماؤں نے آئینی ترمیم سے متعلق مشاورت کی جس کے بعد بلاول بھٹو وکٹری کا نشان بناکر واپس روانہ ہوئے۔ بلاول بھٹو اور محسن نقوی کی طرف سے فضل الرحمان سے آج ہونے والی آئینی ترامیم کے لیے تعاون مانگا گیا ہے جس پر مولانا نے سوچ بچار کا وقت مانگ لیا۔
اس حوالےسے رہنما جے یو آئی ایف کامران مرتضیٰ کا کہنا ہے کہ حکومت نے کچھ تجاویز پیش کی ہیں جس پر پارٹی کی شوریٰ اور مجلس عامہ کے ارکان سے بھی مشاورت کی جائے گی۔ آئینی ترمیم آج اسمبلی میں آرہی ہے یا نہیں ہمیں معلوم نہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل خود وزیراعظم شہباز شریف، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ سمیت حکومتی وفد نے بھی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کرچکے ہیں۔
حکومتی وفد کے بعد پی ٹی آئی وفد نے بھی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی تھی۔