پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کے سابق پارلیمانی لیڈر حافظ فرحت عباس نے عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔حافظ فرحت عباس کی جانب سے استعفے میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ 9 مئی کے واقعات میں میری ضمانتیں خارج ہوگئیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ضمانتیں خارج ہونے کے بعد ان حالات میں بطور پارلیمانی لیڈر پنجاب اسمبلی فرائض سرانجام نہیں دے سکتا۔حافظ فرحت کے استعفے کے بعد جمعرات کو پی ٹی آئی نے علی امتیاز وڑائچ کو پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر نامزد کر دیا ہے اور بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر سیکرٹری جنرل عمرایوب کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
میاں اسلم اقبال کی تجویز پرعلی امتیاز وڑائچ کو پارلیمانی لیڈر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔یاد رہے کہ علی امتیاز وڑائچ پی پی 156 سے رکن پنجاب اسمبلی ہیں۔
اپنے بیان میں علی امتیاز وڑائچ کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے مجھے پارلیمانی پارٹی کا لیڈر مقرر کیا گیا ہے، انہوں نے جس اعتماد کا مجھ پر اظہار کیا میں انکا شکریہ ادا کرتا ہوں اور پوری کوشش کروں گا پارٹی قیادت کے اعتماد پر پورا اتروں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمر ایوب، میاں اسلم اقبال اور ملک احمد خان بھچر کے اعتماد کا بھی شکر گزار ہوں۔انہوں نے کہا کہ انشااللہ میں اپنے لیڈر اور اپنی جماعت کو مایوس نہیں کروں گا، پنجاب میں جاری فسطائیت کے خلاف بھرپور آواز اٹھاتا رہوں گا۔