اڈیالہ جیل حکام نے عدالت سے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی جانب سے احتساب عدالت اسلام آباد کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ اڈیالہ جیل صوبے کی حساس ترین جیل ہے۔
اڈیالہ جیل میں گنجائش کے برعکس 7 ہزار کے قریب قیدی موجود ہیں، خط میں بتایا گیا کہ دہشتگردی سمیت سنگین جرائم میں ملوث مجرم اڈیالہ جیل میں قید ہیں، سیاسی بیک گراؤنڈ رکھنے والے ہائی پروفائل قیدی بھی اڈیالہ جیل میں ہیں۔
خط میں کہا گیا کہ پنجاب حکومت کے محکمہ داخلہ کو کالعدم تنظیموں کی جانب سے جیلوں پر حملے کے منصوبے کی رپورٹ موصول ہوئی ہے، رپورٹ کے مطابق میانوالی، ڈیرہ غازی خان، راولپنڈی اور اٹک جیل کو سیکیورٹی تھریٹس ہیں، اڈیالہ جیل کی سیکیورٹی کے لیے قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے تعاون سے فرضی مشق بھی کی گئی ہیں۔
خط کے مطابق جیل سے ملحقہ رہائشی علاقوں کے مکینوں کی سیکیورٹی کلیئرنس بھی کی جارہی ہے، چنانچہ سیکیورٹی انتظامات کے تناظر میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس پر سماعت آئندہ ہفتے تک کے لیے ملتوی کی جائے۔