0

ہمارا نظام حکمرانی ہی ٹھیک نہیں، مفتاح اسماعیل

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ہمارا نظام حکمرانی ٹھیک نہیں۔ چہرے نہیں نظام بدلنے کی ضرورت ہے۔

سابق وفاقی وزیر مفتاح اسماعیل نے ہم نیوز کے پروگرام “اپ فرنٹ” میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے حقائق یہ ہیں کہ ہمیں قرض کے سود دینے کے لیے نیا قرض لینا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) ہمیں اخراجات کم کرنے کا کہتا ہے جو ہم نہیں کرتے۔ ہم تاجروں اور زراعت پر ٹیکس نہیں لگاتے لیکن نوکری پیشہ لوگوں اور غریب طبقہ پر ٹیکس لگاتے ہیں۔ امیر لوگوں کو غریب لوگوں سے زیادہ ٹیکس دینا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: 

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آج بنگلہ دیش اور بھارت ہم سے آگے نکل گئے ہیں۔ ہم کو یہ بات سمجھنی چاہیئے کہ ہمارا نظام حکمرانی ٹھیک نہیں ہے اور 10 سال سے خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے لیکن تعلیم میں بہتری نہیں دیکھی۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں 20 سال سے پیپلز پارٹی کی حکومت ہے اور کراچی کے نلکے میں پانی نہیں آتا۔ آج پاکستانی مایوسی میں ڈوبا ہوا ہے اس لیے صرف چہرے بدلنے سے کچھ نہیں ہو گا بلکہ نظام ہی بدلنا ہو گا۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ 18ویں ترمیم میں کوئی خرابی نہیں ہے لیکن ہم نے صوبوں کو اپنی اجارہ داری بنا دی ہے۔ ہم کو لوکل گورنمنٹ کو امپاور کرنا پڑے گا۔ سیاستدان ایک دوسرے کے دست وگریباں ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply