ابراہیم رئیسی پہلے غیر ملکی سربراہ مملکت ہوں گے جو گزشتہ ماہ شہباز شریف کی حکومت سنبھالنے کے بعد پاکستان کا دورہ کریں گے۔ ایران پاکستان گیس پائپ لائن پر پیشرفت اور امریکہ کی جانب سے ممکنہ پابندیوں سے بچنے کے آپشنز پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
موقر قومی اخبار کے مطابق ایرانی سفارت خانے کے ذرائع نے بتایا کہ اسلام آباد اور تہران کی جانب سے ابھی تک دورے کے شیڈول کا باضابطہ اعلان ہونا باقی ہے لیکن صدر ابراہیم رئیسی کا دورہ اسلام آباد کا منصوبہ برقرار ہے۔ دفتر خارجہ نے بھی دورے کی تصدیق کر دی ہے۔
صدر رئیسی اور وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان ہونے والی بات چیت میں حالیہ پیش رفت اور علاقائی سلامتی کی صورتحال نمایاں طور پر سامنے ہوگی۔ دونوں کے درمیان وفود کی سطح پر بات چیت ہوگی جیساکہ وہ ون ٹو ون ملاقات بھی کریں گے۔
صدر آصف علی زرداری دورہ کرنے والے صدر کے اعزاز میں ضیافت دیں گے۔ یہ دورہ دونوں ممالک کے تعاون کو مزید گہرا کرنے کے لیے جاری کوششوں کا حصہ ہے جسے جنوری کے میزائل تبادلے میں عارضی دھچکا لگا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ صدر رئیسی کے ایجنڈے میں دو طرفہ تعلقات، سیکورٹی تعاون، گیس پائپ لائن اور ممکنہ آزاد تجارتی معاہدہ شامل ہیں۔
ایرانی صدر کے دورے کے دوران دونوں فریقین افغانستان کی صورتحال اور مسئلہ فلسطین سمیت علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔یاد رہے ہفتے کو ایران اور اسرائیل کے درمیان کشمکش کے بعد یہ ان کا پہلا غیر ملکی دورہ ہوگا۔