وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت گوانگ ژو میں انویسٹمنٹ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ مریم نواز نے ورکنگ گروپ قائم کرنے، فوکل پرسن مقرر کرنے اور ہیلپ ڈیسک قائم کرنے کا اعلان کیا۔
گول میز کانفرنس میں چین اور ہانگ کانگ کی 60 سے زائد نمایاں کمپنیوں کے حکام نے شرکت کی۔ ہیلتھ، آرٹیفیشل انٹیلیجنس، زراعت، آئی ٹی، ویسٹ مینجمنٹ، سولرانرجی اور دیگر سیکٹرز کے نمائندگان بھی شریک ہوئے۔ چین کی نمایاں کمپنیوں کے نمائندوں نے اپنے اداروں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔
پاک چائنا کی فری ٹریڈ کے بارے میں تجاویز اور سفارشات کا جائزہ لیا گیا۔ جبکہ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے چین کی ٹیکنالوجیز کمپنیوں کو پاکستان میں آپریشن شروع کرنے کی دعوت دی۔ چینی کمپنیوں کو پنجاب میں ون ونڈو آپریشن سے سہولت دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ مریم نواز نے پنجاب کو چینی کمپنیوں کے لیے”لینڈ آف اپرچونیٹی“ قرار دے دیا۔
وزیر اعلیٰ نے پنجاب کے معاشی، جغرافیائی اور کاروباری اہمیت پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں ماحولیات کے تحفظ کے لیے ”نو ٹو پلاسٹک“مہم شروع ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماحول کو متاثر کرنے والے پلاسٹک کی خرید و فروخت اور تیاری پر پابندی عائد کر رہے ہیں۔ اور ستھرا پنجاب کے تحت زیرویسٹ مشن شروع ہوچکا ہے۔ چینی کمپنیوں کی معاونت اور اشتراک کار کا خیر مقدم کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
مریم نواز نے کہا کہ ویسٹ کو قابل تجدید انرجی میں تبدیل کرنے کے پراجیکٹ شروع کر رہے ہیں۔ اور زراعت کو جدت کی راہ پر گامزن کرتے ہوئے میکانائزیشن کی جا رہی ہے۔ ایکو سسٹم میں بہتری کے لیے انڈسٹری میں اصلاحات متعارف کرائی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ زراعت کے سب سیکٹر میشن مینوفیکچرنگ، فوڈ پراسیسنگ اور ہائیبرڈ بیج ڈویلپمنٹ کو اشتراک کار سے ممکن بنائیں گے۔ جبکہ پنجاب میں ینگ انڈسٹریل ہیومن ریسورس کے قابل قدر اثاثے کو استعمال میں لانا چاہتے ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ بائیو اور ہائیڈروجن ٹیکنالوجی کے استعمال سے رجوع کرنا چاہتے ہیں۔ اور نوازشریف آئی ٹی سٹی کو اسٹیٹ آف دا آرٹ بنانا چاہتے ہیں۔ چینی کمپنیاں یہاں سرمایہ کاری کرسکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان وسطی ایشیا، مڈل ایسٹ اور دیگر ممالک کے لیے گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے۔ اور ٹیلی میڈیسن ٹیکنیک کے لیے چین کے ہیلتھ سسٹم سے مستفید ہوں گے۔
مریم نواز نے کہا کہ زراعت میں نینو ٹیکنالوجی کے ذریعے انقلاب برپا کیا جاسکتا ہے۔ اور پنجاب میں واٹر ایفی شنٹ اریگیشن سسٹم متعارف کرانا چاہتے ہیں۔