بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ رحیم یارخان کے عوام نے تقسیم کی سیاست کو مسترد کر دیا ہے اور پارٹی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طاہر رشید الدین کو رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور اس بات پر زور دیا کہ یہ امیدوار ہر پولنگ اسٹیشن کا فارم 45 دکھا سکتے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میرے سپاہی ہر فتنے کا مقابلہ کر سکتے ہیں اور رحیم یارخان کے الیکشن میں گالم گلوچ اور نفرت کی سیاست کو شکست ہوئی ہے۔ آزاد امیدواروں نے متحد ہو کر ثابت کیا کہ وہ انتشار کی سیاست کا حصہ نہیں ہیں۔پاکستان کے عوام نے بتادیا کہ وہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کیساتھ کھڑے نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کیسز میں ریلیف لینے کے لیے ہر آئینی ادارے پر حملہ کیا ہے اور جتنے بھی ضمنی الیکشن ہوتے ہیں یہ لوگ ہارتے ہیں اوراتحادی جیتتے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پی ٹی آئی تحقیقات کرے کہ واقعی یہ بانی پی ٹی آئی کا بیان ہے یا نہیں،گزشتہ رات چیف جسٹس کیخلاف بیان دے کر توہین عدالت کی گئی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے جو کل بیان دیا ہے اس کاآئین اور قانون کے مطابق ردعمل ہوگااور انہیں اس کے قانونی نتائج بھگتنا ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ رات آرمی چیف کیخلاف سیاسی بیانات دیے گئے، اور فارم 45اور فارم 47سے متعلق پراپیگنڈا کی کہانی سامنے آنے والی ہے۔