اٹارنی جنرل آف پاکستان منصور اعوان نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ایک جج کے خط کا متن سوشل میڈیا پر بھی آیا ہے، چیف جسٹس کو لکھے گئے خط کا غلط تاثر لیاگیا ہے۔
انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خط لکھنے کا مقصد کوئی مداخلت نہیں ہے، تاثر ایسا دیاجا رہا ہے اسلام آباد ہائیکورٹ میں مداخلت کی جارہی ہے، ایک جج کی جانب سے چیف جسٹس کو لکھا گیاخط انصاف کی فراہمی سےمتعلق ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو 45 سال سے سیکیورٹی مسائل کا سامناہے، ریاست کے کچھ حساس اور اہم معاملات ہوتےہیں، حساس معاملات میں ریاست کے اداروں میں ایک کمیونیکیشن ضروری ہوتی ہے۔ لیکن یہاں ایسا تاثر دیاجا رہا ہے عدلیہ اور ایگزیکٹو کے درمیان تعلقات خراب ہیں۔
اٹارنی جنرل آف پاکستان منصورعثمان اعوان نے مزید کہا کہ میری معلومات کے مطابق اسٹیبلشمنٹ کے کسی بھی افسر نے براہ راست کوئی رابطہ نہیں کیا۔