چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے موبائل فون کمپنی کی درخواست پر 27 مئی تک حکم امتناع جاری کر دیا۔
نجی موبائل فون کمپنی کی طرف سے سلمان اکرم راجہ عدالت میں پیش ہوئے ، سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آئین میں دیے گئے بنیادی حقوق سے متصادم کوئی قانون سازی نہیں ہو سکتی، 5 لاکھ سے زائد سمز بلاک ہونے کی صورت میں سالانہ 100 کروڑ روپے کا نقصان ہو گا۔
بعد ازاں عدالت نے پی ٹی اے کو سمز بلاک کرنے سے روکتے ہوئے حکم امتناع جاری کر دیا۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کے معاملے پرایف بی آر اور ٹیلی کام آپریٹرز کے درمیان اتفاق ہوا ہے جس کے تحت 10 مئی سے نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا تھا۔
ایف بی آر کے مطابق 10 مئی کو 5 ہزار نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کی تفصیلات ٹیلی کام آپریٹرز کو مہیا کر دی گئی تھیں۔ ٹیلی کام آپریٹرز نے چھوٹے بیچز میں مینوئل طریقے سے سمیں بلاک کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
ایف بی آر نے 5 لاکھ 70 ہزار سے زائد نان فائلرز پر اڑھائی کے بجائے 90 فیصد اضافی ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اگر کوئی نان فائلر صارف سو روپے کا بیلنس لوڈ کروائے گا تو اس میں سے 90 روپے ایف بی آر کو چلے جائیں گے۔