جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے فیصل آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے تحریک شروع کر دی ہے اور یکم جون کو عوامی ملین مارچ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات کے حوالے سے سارا الزام الیکشن کمیشن پر نہیں ڈالنا چاہیے۔ اگر الزام الیکشن کمیشن پر ڈالنا ہے تو اس کا مطلب ملک میں آئین اور قانون نہیں ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تمام سیاست دانوں کو فکر کرنی ہو گی کہ ہمارے انتخابات متنازعہ ہوتے ہیں۔ ملک کا نظام اس وقت خراب ہے جبکہ آئین موجود ہے لیکن عملدرآمد نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن تو ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھا دیکھتا رہتا ہے۔ جب آئین پر عمل ہی نہیں ہو گا تو پھر آئین بنایا کیوں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ 9 مئی پر ہمارے بھی تحفظات ہیں لیکن سرکاری اداروں پر حملے کرنا اور ان کو جلانا قابل مذمت ہے۔ اگر یہ دھاندلی کو نہیں مانتے تو پھر عوام نے بالکل 9 مئی کے بیانیے کو دفن کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے ہمیں سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھنا ہوگا اور ان کا راستہ روکنا ہو گا۔ اس وقت اقلیت حکومت چل رہی ہے۔ پیپلز پارٹی تو آئینی عہدے بھی لے رہی ہے اور کہتی ہے ہم حکومت میں نہیں ہیں۔