نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) حکام کا کہنا ہے کہ مون سون میں بارشیں معمول سے زیادہ ہونے کا امکان ہے۔ جولائی سے ستمبر کے دوران ملک کے مختلف حصوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
حکام کے مطابق مون سون کی ممکنہ شدت کے باعث ملک کے دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی کا بھی خطرہ ہے۔ ممکنہ سیلابی ریلوں سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں کی نشاندہی بھی کر دی گئی۔
گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں فلیش فلڈنگ کے واقعات رونما ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ خیبر پختونخوا میں دریائے کابل، دریائے سندھ اور دریائے سوات میں طغیانی ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
دریائے ستلج، دریائے راوی اور سندھ میں اونچے درجہ کا سیلاب آسکتا ہے۔ بلوچستان کے علاقے جھل مگسی، لہری اور نصیر آباد اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ جون اور جولائی میں درجہ حرارت معمول سے 2 ڈگری تک زیادہ رہنے کے باعث پہاڑوں پر برف تیزی سے پگھلنے کا بھی امکان ہے۔